|

وقتِ اشاعت :   May 20 – 2021

صحبت پور: کنرانی محلہ کے مکینوں کی جانب سے پینے کے پانی کی عدم فراہمی اور عملے کی جانب سے پانی کی مصنوعی قلت کیخلاف ریلی نکال کر احتجاجی مطاہرہ کیاگیا۔ریلی کی قیادت جمل خان کنرانی نے ریلی میں کنرانی محلہ صحبت پور کے لوگوں نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں بینرزاور چارٹ تھے جن پر محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ کیخلاف سخت نعرے درج تھے۔

ریلی شہرکے مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی ڈسٹرکٹ پریس کلب صحبت پور پہنچی ۔جہاں پر ریلی کے شرکاء سے جمل خان کنرانی، وڈیرہ عبدالکریم کنرانی،شیرمحمدکنرانی،فاروق احمدبھنگر،محمداسلم کنرانی،غلام رسول کھوسہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تقریباََ دوماہ سے ہمارے محلے کو ٹھیک سے پانی نہیں دیا جارہاہے ابھی کئی دنوں سے تو مکمل طورپر پانی بند کرکے محکمہ پی ایچ ای والوں نے یزیدی کرداراداکیاہے۔کئی دنوں سے ہمارے محلے کے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں ۔پانی نہ ہونے سے پانی محلہ کے مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پرتاہے ۔

انہوں نے کہا کہ واٹرسپلائی کا عملہ منصوعی پانی کی قلت کا بہانا بناکر لوگوں کو پریشان کررہے ہیں۔جبکہ انہی واٹرسپلائی کی تالابوں سے ٹینکرزکو پانی دیا جاتاہے جو کہ باہرجاکر فروخت کرتے ہیں اورانہیں مبینہ طور پر انکا حصہ دیتے ہیں اور واٹرسپلائی کا عملہ رات کی تاریکی میں برف کارخانوں ،ہوٹلز اور سیلوں کو پیسے کے عیوض پانی فراہم کرتے ہیں۔

انہوں کے حکام بالاوزیراعلیٰ بلوچستان ، چیف سیکرٹری بلوچستان، صوبائی وزیرپی ایچ ای ،صوبائی سیکرٹری پی ایچ ای ،کمشنرنصیرآباد اور ڈپٹی کمشنر صحبت پور سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ صحبت پور کے ایکسیئین ،اور اس کے عملے کیخلاف سخت کاروائی عمل میں لاکر انکا فوری طوری پر تبادلہ کرکے فرض شناس آفیسرو عملہ تعینات کیاجائے اور شہریوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔بصورت دیگر مزید سخت احتجاج کیا جائے گا۔