|

وقتِ اشاعت :   May 21 – 2021

گوادر : سندھ کے ٹرالرز بلوچستان کی سمندری حدود میں سمندری حیات کی نسل کشی اور مقامی ماہیگیروں کی معاشی قتل عام میں مصروف عمل ہیں ، بلوچستان حکومت ہماری سمندری معاش اور املاک کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے۔ سندھ کے ٹرالروں کے خلاف بلوچستان حکومت کے اختیارات وفاقی حکومت کو منتقل کئے جائیں اور PMSA کو ٹرالرز کے خلاف مکمل کاروائی کی اجازت دی جائے۔ اگر وفاقی اور صوبائی اداروں نے ہمارے معاش کو تحفظ فراہم کرنے اور ٹرالرنگ کے عمل کی مکمل تدارک کے لیئے اقدامات نہ اٹھائے تو ہم ضلع بھر کے ماہیگیر سخت سے سخت احتجاج کرنے کے لیئے حق بجانب ہونگے ۔

اِن خیالات کا اظہار گوادر ماہیگیر اتحاد کے صدر خداداد واجو سمیت جیونی، پیشکان اور سربندر کے ماہیگیروں نے گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اْنہوں نے کہا کہ سندھ کے سمندری ٹرالرز کئی دہائیوں سے بلوچستان کی سمندری حدود کو پامال کرتے ہوئے سمندری حیات کی نسل کشی اور مقامی ماہیگیروں کی معاشی قتل عام میں مصروف عمل رہے ہیں لیکن اب ٹرالرنگ کا جاری عمل شدت اختیار کرچکا ہے۔ ضلع گوادر کی معاش کا دارو مدار ماہیگیری صنعت سے وابستہ ہے جس سے آبادی کے 80 فیصد لوگوں کا چولہے جلتے ہیں لیکن یہ پیداواری قوت اب کسمپرسی اور غربت کی لکیر سے نیچھے اپنی زندگی بسر کرنے پر مجبور ہو گئی، ماہیگیروں کی سمندر کو متعلقہ صوبائی حکومتی ذمہ داران نے برائے فروخت شروع کردیا ہے اور اپنی محکمانہ زمہ داریوں کے بجائے کراچی میں ڈھیرہ ڈال رکھا ہے جو سمندری ٹرالروں کی نمبرنگ اور انہیں تمام تر سہولتیں فراہم کررہی ہیں جو سمندر میں تباہ کاریاں پھیلانے میں کوئی کثر نہیں چھوڈ رہے ہیں ۔

اْنہوں نے کہا کہ ماہیگیروں نے کئی دفعہ اپنی جانوں کا پرواہ کیئے بغیر ان بے لگام ٹرالرز کا مقابلہ کرتے ہوئے انکے ظلم و زیادتی کا ویڈیوز بھی بھی جاری کیے ہیں اور کہیں دفعہ ٹرالرز عملے نے ماہیگیروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی ہیں اس کے باؤجود ماہیگیروں نے اس سال بیشتر مہینوں میں احتجاج ریکارڈ کرواکر متعلقہ اداروں سے تحریری اپیل کرتے رہے ہیں لیکن صوبائی حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ اس طرح لگایا جاسکتا ہے کہ صوبائی مشیر یا وزیر اعلیٰ نے کبھی اس اہم معاشی مسلے پر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا اور نہ ہی انکی طرف سے ٹرالروں کے خلاف کوئی موثر کاروائی دیکھا گیا ہے ۔ اْنہوں نے کہا کہ ضلع گوادر کے ماہیگیروں نے یہ محسوس کیا ہے کہ بلوچستان حکومت ہماری سمندری،معاش اور املاک کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے۔

جبکہ ماہیگیروں کی اپیل پر پاکستان میری سکیورٹی ایجنسی نے اسی سال سینکڑوں سمندری ٹرالرز کے خلاف کاروائی کرکے پکڑ لئے اور جرمانہ و سزا دلوایا ، اْنہوں نے کہا کہ ہم ماہیگیر اپنی سمندری اور معاش کی تحفظ کے لیئے وفاقی حکومت سے اپیل اور مطالبہ کرتے ہیں وہ سندھ کے ٹرالروں کے خلاف بلوچستان حکومت کے اختیارات وفاقی حکومت کو منتقل کرے اور پاکستان میری سکیورٹی ایجنسی کو مکمل کاروائی کی اجازت دیں اور پکڑے گئے ٹرالروں کو گوادر بلوچستان کی عدالتوں میں انکے خلاف قانونی کاروائی کی ہدایت جاری کرے ۔ اْنہوں نے کہا کہ ہم ماہیگیر سول سوسائٹی اور سیاسی اکابرین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ماہیگیروں کی جائز مطالبات کو جالابخشنے کے لیئے ہم ماہیگیروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوں ۔ اْنہوں نے کہا کہ اگر وفاقی اور صوبائی اداروں نے ہمارے معاش کو تحفظ فراہم کرنے اور ضلع گوادر میں ٹرالرنگ کے عمل کی مکمل تدارک کے لیئے اقدامات نہ اٹھائے تو ہم ضلع بھر کے ماہیگیر سخت سے سخت احتجاج کرنے کے لیئے حق بجانب ہونگے ۔