دالبندین: بلوچستان نیشنل پارٹی ڈسٹرکٹ چاغی کے سابق ضلعی جنرل سیکرٹری محمد بخش بلوچ نے اپنے ایک بیان میں تحصیل چاغی کے رہائشی نوجوان نسیم اللہ کی تاحال عدم بازیابی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود تاحال اغوا کاروں کی عدم گرفتاری اور مغوی کی عدم بازیابی قابل تشویش اور انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے انہوں نے کہا کہ ضلع چاغی میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال تشویشناک حد تک بڑھ چکی ہے.
مگر انتظامیہ سب کچھ ٹھیک کا راگ آلاپ کر نہیں تھکتی نوجوان نسیم اللہ کے اغواء میں ملوث اغواء کاروں کی نشاندہی کے باوجود تاحال عدم گرفتاری کہی سوالات کو جنم دیتا ہے اور اس اغوا میں افغان مہاجرین براہ راست ملوث ہیں مگر انہیں گرفتار کرنے والا کوئی نہیں ضلع چاغی کا شمار ملک کے پر امن ترین علاقوں میں کیا جاتا تھا مگر افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی اثر رسوخ کی وجہِ سے امن و امان تباہ و برباد ہو کر رہ گیا آج سے کہی سال پہلے جن خدشات و تحفظات کا ذکر بلوچستان نیشنل پارٹی کر رہا تھا کہ افغان مہاجرین ہماری معیشت کے ساتھ ساتھ ہمارے علاقے کے امن و امان کیلئے خطرہ ہے.
مگر برسرِ اقتدار لوگوں نے ہمیشہ اپنے ووٹ بینک کی خاطر اس اہم مسلے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے انہیں شہریت دی جس کا خمیازہ آج ضلع چاغی کے لوگ بھگت رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی بحثیت قومی پارٹی کے اس طرح کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور واقعے میں ملوث اغواء کاروں کی فوری گرفتاری اور مغوی کی بازیابی کا مطالبہ کرتی ہے وگرنہ بی این پی اپنے لوگوں کو کھبی تنہا نہیں چھوڑے گی