|

وقتِ اشاعت :   June 2 – 2021

گوادر: گوادر پریس کلب نے اپنا باقاعدہ اعلامیہ جاری کردیا۔ گوادر پریس کلب گوادر پولیس کی کسی بھی سرگرمیوں کو اْسوقت تک کؤر نہیں کریگی جب تک گوادر پولیس کے سنیئر افسران گوادر پریس کلب کے جوائنٹ سکریٹری و سنیئر ممبر حاجی عبیداللہ سے معافی نہ مانگے۔ تفصیلات کے مطابق گوادر پریس کلب کے کابینہ کا ھنگامی اجلاس میں فیصلہ کرکے اعلامیہ جاری کیا گیا کہ گوادر پریس کلب گوادر کی جوائنٹ سکریٹری حاجی عبیداللہ پر ان کے گھر میں پولیس گردی اور تشدد کی گوادر پریس کلب بھر پور اور شدید مزمت کرتی ہے۔

صحافی پولیس گردی اور دہشت گردی سے مرعوب نہیں ہوں گے اور حق و سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے اعلامیہ میں کہا گیا کہ جب تک مضروب صحافی کو انصاف نہیں ملے گا اور ہماری شکایت کا ازالہ نہیں ہوگا،مقامی صحافی گوادر پولیس کو کسی قسم کی کوریج نہیں دیگا کابینہ کا مشترکہ فیصلہ۔ کابینہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں صحافت کو پابند سلاسل رکھا گیا ہے اور صحافیوں کو ہمیشہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ اب تک بلوچستان میں لاتعداد صحافیوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکیں گئیں ہیں۔ جن دوستوں نے اس پیغمبرانہ پیشے میں حق و سچ کا ساتھ دیا ہے انہیں ہمیشہ تکالیف، مسائل اور مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

گزشتہ روز گوادر پولیس نے ہمارے صحافی کے گھر میں گھس کر ایک مقامی رہنما سعید احمد جو کہ صحافی حاجی عبیداللہ کے کزن ہیں چادرو چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا اور وہاں پر موجود صحافی حاجی عبیداللہ کو کوریج کرنے پر ان کو گلے سے پکڑ کر ان پر تشدد کیا اور کیمرہ چھیننے کی کوشش کی، حاجی عبیداللہ روزنامہ جسارت کی نمائندگی کرتے ہیں، اسی طرح اسلام آباد میں اسد طور کو گھر میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور شدید احتجاج پر سینئیر صحافی حامد میر کو بھی جبری رخصت پر بیھج دیا گیا، صحافیوں پر تسلسل سے جاری تشدد کا مقصد میڈیا کا گلہ دبا کر انہیں خاموش کرنا ہے لیکن صحافی ایسی تمام پْر تشدد کاروائیوں اور غنڈہ گردیوں سے مرعوب نہیں ہونگے بلکہ حق و سچ کی آواز بلند کرتے رہیں گے. ہم گوادر پولیس کی اس وحشیانہ عمل پر شدید احتجاج کرتے ہیں اور گوادر پریس کلب کی کابینہ اس عمل کی مزمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتا ہے کہ! 1۔

متعلقہ اہلکاروں اور ایس ایچ او کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائیاس بات کو یقینی بنائی جائے کہ وہ صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے روکنے کی پالیسیاں بند کرے۔2. گوادر پریس کلب کی کابینہ مطالبہ کرتا ہے کہ متعلقہ اھلکاروں سے اس واقعہ کا تحریری معافی نامہ پیش کیا جائے۔3 ڈی پی او گوادر، ایس ڈی پی او گوادر،ایس ایچ او گوادر پریس کلب آکر اس زیادتی کی وضاحت اور معافی نامہ پیش کریں بصورت دیگر مقامی صحافی گوادر پولیس کی کارکردگی،پریس کانفرنسز وغیرہ کی خبروں کا میڈیا اور سوشل میڈیا میں مکمل بائیکاٹ جاری رکھیں گے۔کا بینہ میں ہوئی فیصلوں کا سختی سے کار بند رہیں گے. جب تک صحافی حاجی عبیداللہ کے ساتھ ہونے والی اس زیادتی کا ازالہ نہیں ہوتا ہمارا احتجاج وقتا فوقتا جاری رہے گا۔