کوئٹہ: پنجگور کے علاقے خدابادان کے رہائشی حاجی بیدار بلوچ نے الزام عائد کیا ہے کہ صوبائی وزیر اسد بلوچ ہماری آبائی زمین پر مبینہ قبضہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ یہ با ت انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں بی این پی کے رہنماؤں واجہ جہانزیب بلوچ ، حاجی زاہد بلوچ ، موسیٰ بلوچ ، غلام نبی مری سمیت پنجگور کے علاقائی معتبرین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ،حاجی بیدار بلوچ نے کہا کہ خدابادان میں مذکورہ صوبائی کی کوئی ذاتی زمین نہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ صوبائی وزیر اسد بلوچ خدابادان میں ان کی 116 ایکڑ آبائی زمین پر قبضہ کی کوشش کررہے ہیں ۔
انہوں نے پہلے مذکورہ زمین حاصل کرنے کیلئے ہمیں ڈرایا دھمکایا اس دوران ہم علاقے کے علماء کرام اور معززین کے پاس گئے تاکہ مذکورہ اراضی سے متعلق فیصلہ کیا جائے تاہم مذکورہ وزیر وہاں نہیں آئے جس کے بعد ہم ان کے پاس بھی گئے تاکہ اگر مذکورہ اراضی ان کی ہے تو وہ ثابت کریں جس میں وہ ناکام ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جدی پشتی پنجگور خدابادان میں آباد ہیں ہمارے آباؤ اجداد کی قبریں یہاں موجود ہیں ہم کسی کو اپنی ایک اینچ زمین پر بھی قبضہ کی اجازت نہیں دیں گے۔
اس موقع پر بی این پی کی مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ جہانزیب بلوچ نے حاجی بیدار کا خاندان 1974 سے مذکورہ اراضی پر آباد ہے پنجگور میں کوئی سیٹل زمین نہیں اور نہ ہی کسی کے پاس کوئی فرد یا کھتونی ہے بلکہ قبائل اپنی اپنی آبائی زمینوں پر آباد ہیں انہوں نے کہا کہ مذکورہ صوبائی وزیر نے پہلے بھی کوشش کی کہ مذکورہ اراضی کو ذاتی زمین قرار دیں مگر ناکام ہونے پر اب وہ متعلقہ محکمہ کے ذریعے زمین پر قبضہ کی کوشش کررہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری آبائی زمینوں پر کسی کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے اگر زبردستی کی گئی۔
تو امن وامان کے ذمہ دار صوبائی وزیر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ زمین پر اگر حکومت کمپلیکس بنانا چاہتی ہے تو زمین کے مالک سے رابطہ کرے آیا وہ زمین دینا چاہتے ہیں یا نہیں۔ بی این پی کے رہنماء حاجی زاہد بلوچ نے کہا کہ حاجی بیدار بلوچ شریف اور پڑھے لکھے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں انہوں نے صوبائی حکوت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس مسئلہ کو حل کرے ورنہ یہ مسئلہ گمبھیر صورتحال اختیار کریگا۔ ایک سوال پر واجہ جہانزیب بلوچ نے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر عدالت بھی جائیں گے۔