|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2021

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ (ن) لیگ کے غلط فیصلوں سے ملکی معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور روپیہ کے قدر کو مصنوعی طریقہ سے روکنے سے تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا۔ 

اسلام آباد میں وزیر توانائی اور معاون خصوصی خزانہ کے ہمراہ ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ شوکت ترین نے مسلم لیگ (ن) کے پری بجٹ سیمینار پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پریس کانفرنس کی کہ جی ڈی پی گروتھ 3.7 سے 5.8 فیصد ہوئی، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ (ن) لیگ کے دور میں معیشت کس بنیاد پر بہتر ہوئی۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ (ن) لیگ نے طلب قرضوں سے پیدا کی، اس میں سرمایہ کاری میں کوئی اضافہ نہیں ہوا، سرمایے میں 2 یا ڈھائی فیصد اضافہ ہوا اور انہوں نے قرض لے کر بہتری دکھائی اورمعیشت کو ہیٹ اپ کردیا، مسلم لیگ کے دور میں گروتھ میں اضافہ قرض لینے سے ہوا۔

شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ انہوں نے مصنوعی طریقے سے روپے کو مضبوط یا پھر اوور ویلیو رکھا، روپیہ کے قدر کو مصنوعی طریقہ سے روکنے سے تاریخی کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا، اسحاق ڈار نے معیشت کے ساتھ جو گیا وہ سب نے دیکھا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ عمران خان کی حکومت نے گزشتہ حکومت کا خسارہ سنبھالا، کورونا وائرس کے باعث ملکی معیشت کو دھچکا لگا تاہم یہ حکومت مثبت سوچ رکھتی ہے، ہماری حکومت نے شارٹ اور لانگ ٹرم پالیسی بنائی، ہم ریونیو بڑھائیں گے، آئندہ دو سالوں میں ریونیو سات ٹریلین ہوں گے، ٹیکس نہیں لگائیں گے، ٹیکس سسٹم کو بڑھائیں گے۔

اس موقع پر حماد اظہر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کانفرنس کے دوران جو ڈیٹا پیش کیا وہ درست نہیں، گزشتہ دور حکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تاریخی تھا، ہم یہ مانتے ہیں کہ اس وقت ہمارے ملک میں مہنگائی ہے، اس سال چار سے ساڑھے چار فیصد پر گروتھ کریں گے، ہماری نیت صاف تھی، بہتر اکنامک پالیسی کے ذریعے معیشت بہتر ہوئی،ہر محب وطن خوش ہے، زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ رہے ہیں۔