|

وقتِ اشاعت :   June 9 – 2021

کوئٹہ:  ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ اظہر اکرم نے کہا ہے کہ صحافی عبدالواحد رئیسانی کے قتل میں ملوث 2 ملزمان گرفتار ہیں جنہوں نے عدالت میں اپنا جرم قبول کیا ہے، ایک ملزم ہمسایہ ملک فرار ہوا ہے اس کی گرفتاری کے لئے اشتہاری قرار دیکر ریڈ وارنٹ کے ذریعے گرفتار کریں گے۔

کوئٹہ پولیس نے ڈسٹرکٹ پولیس ،کسٹم حکام اور دیگر اداروںکے ساتھ ملکر شہر میں کالے شیشے ، غیر نمونہ نمبر پلیٹ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں، ہوائی فائرنگ، لینڈ مافیا، گاڑی ، موٹرسائیکل چوری اور چھیننے والوں کے خلاف خصوصی مہم کے دوران 115 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں قبضے میں لیں اور 3408 گاڑیوں سے کالے شیشے اتار کر 1619 گاڑیوں کے چالان کرکے ساڑھے 6 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا۔ ہوائی فائرنگ سمیت 10 مقدمات درج کئے گئے۔ 2491 گاڑیوں ، 527 موٹر سائیکلوں سے غیر نمونہ نمبر پلیٹیں اور 44 غیر قانونی رکشے قبضے میں لینے کے علاوہ کار لفٹر اور موٹر سائیکل چھیننے والے درجنوں وارداتوں میں ملوث گروہوں کو گرفتار کرلیا۔ اب شہریوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لاتے ہوئے قانون کے مطابق اقدامات اٹھائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنے دفتر میں ایس ایس پی آپریشن و ہیڈ کوارٹر لیفٹیننٹ (ر) احمد محی الدین ، ایس ایس پی ٹریفک پولیس کوئٹہ گل سعید آفریدی بھی موجود تھے۔ ڈی آئی جی کوئٹہ اظہر اکرم نے کہا کہ پولیس نے ہوائی فائرنگ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے شہریوں کی جانب و مال کے تحفظ کو ممکن بناتے ہوئے 7 مقدمات درج کرکے ملزمان کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا ہے اور جو اسلحہ برآمد ہوا ہے اگر وہ قانونی ہے تو ڈپٹی کمشنر کے ذریعے ان کے لائسنس کینسل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں سیکورٹی کو ممکن بناتے ہوئے 3408 گاڑیوں سے کالے شیشے اتارنے کے علاوہ 1619 گاڑیوں کے چالان کرکے 6 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کیا گیا ہے ۔

اور 10 کیسز بھی رجسٹرڈ کئے گئے ہیں۔ 2491 گاڑیوں اور 527 موٹر سائیکلوں سے غیر نمونہ نمبر پلیٹیں اتارنے کے علاوہ 115 نان کسٹم پیڈ گاڑیاں تحویل میں لیکر کسٹم حکام کے حوالے کیں۔ اور سیکرٹری آر ٹی اے کے ساتھ ملکر 44 غیر قانونی رکشے قبضے میں لئے انہوں نے کہاکہ کار لفٹر گروہ کو گرفتار کرکے 3 گاڑیاں برآمد کیں۔ جس میں ایک اغواء برائے تاوان کے مقدمے میں ملوث ملزم بھی شامل ہے اور یہ گروہ بین الصوبائی سطح پر بلوچستان اور سندھ میں وارداتیں کرتا تھا جنہوں نے 14 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے اس کے علاوہ موٹر سائیکل چھیننے والے گروہ کو گرفتار کیا ہے۔ جنہوں نے 17 وارداتوں کا اعتراف کیا ہے اور پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ لینڈ مافیا کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 11 مقدمات درج کرکے ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ، ایمونیشن ، دستی بم بھی برآمد کئے اور ملزمان کو جیل بھیج دیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ صحافی عبدالواحد رئیسانی کے قتل میں ملوث 2 ملزمان گرفتار ہیں جنہوں نے عدالت میں اپنا جرم قبول کیا ہے۔ ایک ملزم ہمسایہ ملک فرار ہوا ہے اس کی گرفتاری کے لئے اشتہاری قرار دیکر ریڈ وارنٹ کے ذریعے گرفتار کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ سٹی نالے سمیت کوئٹہ شہر میں منشیات کے عادی افراد اور منشیات فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں اے این ایف ، ایکسائز، محکمہ سوشل ویلفیئر کو بھی آن بورڈ لیکر منشیات کے عادی افراد کی ریہبلیٹیشن کی ضرورت ہے۔

اس کے لئے بھی کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ مہم کے دوران پہلے شہریوں میں شعور اجاگر کیا اب کارروائی میں قانونی کارروائی کا پلان ترتیب دیا گیا ہے تاکہ سختی سے ایسے لوگوں کے ساتھ نمٹ کر قانونی کارروائی کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریفک کی روانی کو برقرا ررکھنے کے لئے ٹریفک پولیس کو مزید نفری دے رہے ہیں کیونکہ تعلیمی اداروں کے کھلنے سے ٹریفک کے مسائل بڑھے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تمام تھانوں میں محرر اوردیگر منتظمین کو اسٹیشنری اور دیگر وسائل فراہم کردیئے گئے ہیں تاکہ وہ سائلین کو تنگ نہ کریں اس کے علاوہ تفتیشی آفیسران کو تمام فنڈز دیئے ہیں۔

جن علاقوں میں اسٹریٹ کرائم اور جرائم کی شرح زیادہ ہے وہاں پر پیٹرولنگ کے عمل کو موثر بنایا گیا ہے۔ اس لئے کرائم پر قابو پانے کے لئے کوئٹہ شہر کو 132 بیٹس میں تقسیم کیا گیا ہے اور گاڑیوں کی مرمت کا عمل بھی ممکن بنایا ہے۔ اینٹی رائٹ یونٹ بہت جلد فعال بنادیا جائیگا۔اس کے لئے ماسٹر ٹرینر کی خدمات حاصل کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وی آئی پیز کی ڈیوٹی کے لئے الگ یونٹ بنایا گیا ہے۔ تھانوں سے نفری نہیںلے رہے۔ صرف ایس ایچ او اپنی موبائل کے ہمراہ وی آئی پی ڈیوٹیز کے لئے موجود ہوتے ہیں کیونکہ پولیس کی ڈیوٹی 24 گھنٹے کی سروس ہے ہم 8 گھنٹے کی ڈیوٹی پر عمل نہیں کرسکتے انہوں نے کہا کہ وی آئی پیز کی سیکورٹی کے لئے سیکورٹی ڈویڑن میں پہلے مرحلے میں 347 ریکروٹس بھرتی کئے جائیں گے۔