تربت: انجمن زمینداران دشت و میرانی ڈیم کے ترجمان نے گیشکور اور اپسی کہن میں نئے مجوزہ ڈیموں کی تعمیرات کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہیکہ گیشکور ڈیم اور اپسی کہن ڈیم کی تعمیرات سے میرانی ڈیم مکمل طور پر شدید متاثر ہوکر خشک اور غیر آباد ہوگا،جہاں زمینداروں نے مجموعی طورپر اربوں روپے خرچ کرکے ہزاروں ایکڑ غیر آباد اراضی کو آباد کرکے ہزاروں لوگوں روزگار فراہم کیا ۔
جبکہ مجموعی طور پر میرانی ڈیم سے 32000 ایکڑ زمین آباد کیا جا سکتا ہے،گیشکور ڈیم اور اپسی کہن ڈیم کی تعمیر سے صرف چند ہزار ایکڑ اراضی آباد کی جاسکتے ہیں ،کور آواران ،کیچ کور اور دریائے نہنگ میرانی ڈیم کے سنگم پر میرانی ڈیم کو سیراب کرتے ہوئے میرانی ڈیم کو آبادرکھتاہے جبکہ میرانی ڈیم کا اضافی سیلابی پانی دریائے دشت کے کنارے آباد 98000 ہزار ایکڑ اراضی کو آباد کرکے دشت گبد کلاتو تک سیراب کرتے ہوئے زرعی اراضی کو آباد کرتا رہتا ہے۔
پتہ نہیں یہ کیسی، کس کی منصوبہ بندی اور عقل مندی ہیکہ چند ہزار ایکڑ آباد کرنے کیلئے گیشکور ڈیم اور اپسی کہن ڈیم کی تعمیرکرکے 98000ایکڑ اور32000 ایکڑ آبادی کو غیر آباد کیا جائے،ترجمان نے کہا کہ انجمن زمینداران دشت و میرانی ڈیم ان منصوبوں کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے سیسہ پلائی کی دیوار بن کر ہر طرح سے ان ڈیموں کی تعمیر ات روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے گی اور عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائے گی،گیشکور ڈیم اور اپسی کہن ڈیم کی تعمیرات سے میرانی ڈیم مکمل طور پر متاثر ہوگا ،اگر یہ ڈیم تعمیر کرنے تھیتو کیونکر اربوں روپے خرچ کرکے میرانی ڈیم کو تعمیر کیا گیا ۔
اور میرانی ڈیم کی تعمیر کے بعد زمینداروں نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجھی مجموعی طورپر اربوں خرچ کرکے غیرآباد زمین کو آباد کئے گئے،اگر صوبائی حکومت اور حکام ان دونوں ڈیموں کی تعمیر پر بضد ہیتو دشت کے زمینداروں کو معاوضہ دے دیں تاکہ وہ ہجرت کرکے کسی آباد علاقے میں آباد ہو سکیں اور حکومت اپنی ضد پر مجوزءڈیموں کی تعمیر کرسکیں ترجمان نے کہا کہ اگر گیشکورڈیم اور اپسی کہن ڈیم منصوبے ترک نہیں کیئے گئیتو عدالت سے رجوع کریں گے۔