|

وقتِ اشاعت :   June 12 – 2021

کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسحا ق بلوچ نے کہا ہے کہ خاران میں افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ بنانے کا عمل بلوچ عوام کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے، افغان مہاجرین کی آبادکاری سے خاران کا پرامن ماحول متاثر ہورہا ہے، اس عمل کو روکنے کے لئے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو نیشنل پارٹی ہر فورم پر احتجاج کریگی۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر نیشنل پارٹی خاران کے ضلعی صدر سردار حبیب اللہ فقیر زئی، امان بلوچ اور بی ایس او پجار کی مرکزی کمیٹی کے رکن غنی حسرت بھی موجود تھے۔

ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں افغان مہاجرین کی آباد کاری کا مسئلہ ایک دیرینہ مسئلہ ہے جس سے پورا بلوچستان متاثر ہے، خاران میں بزگروں کی آڑ میں افغان مہاجرین کی آباد کاری اور ان کے لوکل سرٹیفکیٹ اور شناختی کارڈ بڑی تعداد میں بنائے گئے ہیں، جن کے واضح ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں اس کے ساتھ نہ صرف جعل سازی کے ذریعے مختلف لوگوں کے نام اور خاندانوں میں افغان مہاجرین کا اندرج کرکے ان کے شناختی کارڈ بھی جاری کئے گئے ہیں کچھ ماہ پہلے خاران کے علاقے برشونکی میں نادرا وین میں افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ بنانے کا اسکینڈل بھی سامنے آیا لیکن آج تک کوئی کاروائی نہیں کی گئی حالانکہ اس وقت سیاسی اور سماجی حلقوق کی جانب سے سخت ردعمل بھی سامنے آیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ بنانے کا عمل بلوچ عوام کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش ہے اور اس سے مستقبل میں مقامی لوگوں کو عوام کے حق نمائندگی سے بھی محروم کیا جائے گا جو قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی آبادکاری سے نہ صرف خاران کا پرامن ماحول متاثر ہورہا ہے بلکہ مختلف تعلیمی اداروں میں ہمارے طلباء و طالبات کی میڈیکل، انجینئرنگ و دیگر پروفیشنل ادارون میں داخلے بھی متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ صوبائی حکومت، اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس عمل کو روکنے اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر نیشنل پارٹی ہر فورم پر احتجاج کریگی۔