ملک میں معاشی حوالے سے کافی عرصے کے بعد ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے۔ ادارہ شماریات کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔رواں سال جولائی سے اپریل کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار 12.9 فیصد ریکارڈ ہوئی ،رپورٹ کے مطابق ایک سال میں ٹیکسٹائل کی صنعت میں 3.39 فیصد،فوڈ، مشروبات اور تمباکو کی صنعتوں میں 2.52 فیصد، فارما سوٹیکل کی صنعت کی پیداوار میں 0.96 فیصد کی گروتھ، نان میٹالک منرل مصنوعات کی صنعت کی پیداوار میں 3.05 فیصد اور آٹو موبیل کی صنعت میں 1.68 فیصد پیداوار میں گروتھ ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادوشمار کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.59 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جس میں 14 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ 9 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 28 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ادارہ شماریات کے مطابق مرغی کی فی کلو قیمت میں 16.19 فیصد کمی جبکہ کیلے 9.01 فیصد، دال مونگ 2.38 فیصد، دال ماش 1.74 فیصد سستی ہوئیں جبکہ آلو چینی اور آٹا بھی سستی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے پیاز 12.01 فیصد، ٹماٹر 8.06 فیصد، لہسن 1.53 فیصد اور مٹن 1.16 فیصد مہنگاہواہے۔ دوسری جانب اس کے ساتھ ہی آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری ارسال کر دی ہے ،اطلاعات کے مطابق اوگرا کی جانب سے ارسال کردہ سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 20 پیسے تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 50 پیسے تک اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کل 15 جون کو کیا جائے گا اور پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 جون سے ہو گا۔
سمری وزارت خزانہ کو حتمی منظوری کے لیے بھجوا دی گئی ہے جبکہ وزیر اعظم کی حتمی منظوری کے بعد نئی قیمتوں کا اعلان کیا جائے گا۔اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا تو مہنگائی کے تناسب میںجو کمی آئی ہے دوبارہ اشیاء خوردنی کی قیمتیں بڑھ جائینگی جس کا براہ راست بوجھ غریب عوام پر پڑے گا۔ یقینا جس طرح سے صنعتی پیدوارا میں اضافہ ہوا ہے اس سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات پڑینگے اور صنعتی شعبوں کی ترقی میں اضافہ سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے جو کہ خوش آئند بات ہے مگر ساتھ ہی عام لوگوں کی زندگی میں روز مرہ کی جواشیاء استعمال ہوتی ہیں اس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے.
کیونکہ گزشتہ کئی ماہ سے مہنگائی کے باعث عوام پر بہت زیادہ بوجھ آیا ہے اس حوالے سے حکومت خاص توجہ دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو بڑھانے کے حوالے سے سوچ بچار کرے کیونکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافے سے ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے ۔امید ہے کہ حکومت عوام کے مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میںاضافہ کی تجویز کو مسترد کردے گی تاکہ عوام کی زندگیوںمیںآسانی پیداہوسکے بجائے یہ کہ مہنگائی کے باعث ذہنی اذیت سے دوچار ہوجائیں۔