|

وقتِ اشاعت :   June 15 – 2021

پنجگور: تیس سالوں سے برسر اقتدار پارٹیوں نے پنجگور کے عوام کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ چتکان بازار کے دکاندار ارب پتی ہوگئے ہیں اور عوام نان شبینہ کے محتاج ہیں۔

عوام مایوس ہوکر بی این پی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔ عیسی سندے سر میں شمولیتی پروگرام سے بی این پی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری میر نذیراحمد بلوچ اور دیگر رہنماو¿ں کا خطاب۔تفصیلات کے مطابق عیسی سندے سر سے نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے ستر کارکنوں نے اپنی اپنی پارٹیوں سے مستعفی ہوکر حاجی عابد سیلم کی سربراہی میں سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کیا۔ نیشنل پارٹی سے مستعفی ہوکر بی این پی میں شمولیت کرنے والوں میں حاجی عابد سلیم ،محمد اقبال،انور ،برکت ، وہاب، داد کریم ،منور احمد ،یحیی ،شبیر احمد ،حاجی عابد علی، حافظ محمد مکرم، عادل ، مہراللہ، نوراللہ، رحیم بخش، ملا آصف ، حسین ، اخترعلی، اکبر، اسحاق، ملا حبیب، سہراب، ضیاءجان، قلندر ، سلیم،فیض اللہ،محمدگل،عزیز،سعید،نوربخش، مراد،برکت اللہ،اشرف ،حضور بخش،روف، حنیف، لعل محمد،مجید، حمزہ ، عاصم، فدا احمد، نثاراحمد، عبدالباقی، محبوب، عالم، نثار، ندیم ، منور ، مہیم ، عبدالقدیر، جمیل احمد ، خالقداد، جاسم ، حدارحم، شاہ دوست، دوست محمد ، رحیم ، عبدالصمد ،حلیل اور اسحاق جبکہ بی این پی عوامی سے امیر بخش عصمت برکت اور اسحاق نے مستعفی ہوکر بی این پی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا۔شمولیتی پروگرام سے بی این پی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری میرنزیر احمد بلوچ، ضلعی صدر کفایت اللہ بلوچ ، سابق صدر میرنظام الدین سابق صدر عبیداللہ بلوچ، سابق نائب صدر میرافتخاربلوچ، سابق تحصیل صدر محمد جان بلوچ حاجی عابد سلیم نے خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکریٹری کے فرائض ضلعی جنرل سیکریٹری راشدلطیف نے انجام دیئے۔ مقررین نے شمولیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہ گزشتہ تیس سالوں سے نیشنل اور عوامی نے باری باری وزارتوں کا لطف اٹھایا ہے لیکن پنجگور آج قرون وسطی کے شہر کا منظر پیش کر رہا ہے۔ امن وامان کی صورتحال ابتر ہے کسی کا جان مال محفوظ نہیں ہے۔قانون نام کی کوئی شے وجود نہیں رکھتی۔ لوگوں کی زمینوں پر ریاستی سرپرستی میں قبضہ ہورہا ہے۔ صحت اور تعلیم سہولت لوگوں کے خواب خیال میں نہیں ہیں۔ ترقی کے نام پر کرپشن کا بازار گرم ہے۔ بارڈر بند کرکے ہزاروں خاندانوں کو بے روزگار کرنے کی سازش ہورہی ہے۔ ان تیس سالوں میں صرف اتنا فرق آیا ہے کہ چتکان بازار کے دو چھوٹے چھوٹے دکاندار آج ارب پتی بن گئے۔ عوامی نمائندگی کو کاروبار سمجھ لیا گیاہے۔ آج پنجگور کے عوام ان دونوں پارٹیوں سے مکمل طور پر مایوس ہوگئے ہیں اور جوک در جوک سردار اختر مینگل کی قیادت میں بی این پی میں شمولیت کر رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ بی این پی مجموعی طور بلوچستان کے ساحل اور وسائل پر بلوچستان کے عوام کی مکمل دسترس کی جنگ لڑ رہا ہے۔ اس جنگ میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کر رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وہ وقت دور نہیں کہ گوادر سے نصیر آباد تک بیلہ سے تفتان تک پورا بلوچستان بی این پی کے سے رنگی جھنڈے تلے جمع ہوگا۔