اپوزیشن کے شدید احتجاج اور ہنگامہ آراہی کے باوجود بلوچستان اسمبلی کے رواں مالی سال 2021۔22کا بجٹ پیش کردیا گیا جبکہ 84.7ارب خسارے کے بجٹ پر بحث21 جون کو شروع ہوگا، بلوچستان کا رواں مالی سال 2021۔22 کا بجٹ صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی نے 584ارب کا پیش کیا،،،،بجٹ میں غیر ترقیاتی کاموں کے لئے 346اعشاریہ862 روپے جبکہ ترقیاتی مد میں 237 ارب روپر رکھے گئے.
بجٹ میں تعلیم کے لئے 71ارب،صحت کے لئے 38اور امن و امان کے لئے 52 ارب روپے رکھے گئے، بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا جبکہ 5 ہزاز نئی آسامیاں بھی رکھی گئیں بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ دوسری جانب اپوزیشن جس طرح سے گزشتہ چار دنوں سے بجٹ کے متعلق سراپا احتجاج تھی اپوزیشن ارکان نے بجٹ اجلاس میں شرکت تو نہیں کی مگر جس طرح سے آج اسمبلی کے باہر اور احاطہ میدان جنگ بنا رہا یہ بلوچستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، جس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے بہرحال جس طرح سے بلوچستان کی سیاسی روایات و اقدار کی مثالیں دی جاتی تھی اب شاید بلوچستان کا تذکرہ گزشتہ واقعہ کے بعد اچھے لفظوں میں یاد نہیں رکھا جائے گا بلکہ اب یہ تاریخ کا حصہ بن گیا ہے مگر اس تشدد اور جوتے مارنے کی روایت سے اب عام سیاسی ورکرز زبان درازی سے آگے بڑھ کر غیر مہذبانہ رویہ بھی اپنائینگے جس کے منفی اثرات بلوچستان پر سیاسی، سماجی و معاشرتی حوالے سے بھی پڑینگے