|

وقتِ اشاعت :   June 19 – 2021

کوئٹہ: وزیر خزانہ بلوچستان میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ بجٹ بنانا اور ترقیاتی کام کروانا اپوزیشن نہیں حکومت کا کام ہے اپوزیشن نے اسمبلی کے باہر جو کچھ کیا ہے وہ قابل افسوس ہے اپوزیشن کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اسمبلی کے تقدس کی پامالی، ہلڑ بازی ، املاک کو نقصان پہنچانا کسی بھی صورت جمہوری لوگوں کا رویہ نہیں اپوزیشن اپنے اکابرین کی تعلیمات کو بھول چکی ہے گزشتہ مالی سال میں خضدار اور پشین میں 2،2ارب جبکہ خاران میں 78کروڑخرچ ہوئے اپوزیشن کیسے کہہ سکتی ہے انکے حلقوں میں کام نہیں ہوئے

،یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے بعد بلوچستان اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیرخزانہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ بلوچستان میں اپوزیشن نے جو روایت ڈالی ہے وہ افسوسناک ہے بلوچستان روایتوں کی امین سرزمین ہے اپوزیشن شاید اپنے اکابرین کی تعلیمات کو بھول چکی ہے انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن نے احتجاج کرنا تھا تو وہ اسمبلی میں آکر کرتی ،ایوان کا تقدس پامال کرنا، ہلڑ بازی، املاک کونقصان پہنچانا نامناسب فعل ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عوام آج افسوس کرتی ہوگی کہ انہوں نے کیسے لوگوں کو ووٹ دیکر اسمبلی میں بھیجا جو انکی نمائندگی کرنے کی بجائے ذاتی مفادات اور اسکیمات کہ لئے یہ سب کچھ کر رہے ہیں

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے ترقیاتی کاموں اور بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہے اپوزیشن انڈر دی ٹیبل اپنی مرضی کی اسکیمات کا مطالبہ کر رہی تھی اور انکا یہ بھی مطالبہ تھاکہ انکے علاقوں میں حکومت نہیں بلکہ انکی مرضی سے کام ہوں انہوں نے کہا کہ بجٹ بنانا اور ترقیاتی کام کرنا حکومت کا کام ہے اپوزیشن کے مطالبات غیر قانونی ہیں حکومت جس بھی حلقے میں ترقیاتی منصوبے، اسکول سمیت دیگر منصوبے تعمیر کرتی ہے وہ علاقے کی بہتری اور فلاح بہبود کے لئے ہیں حکومت تمام اضلاع کو یکساں ترقی دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنے رویے کر نظر ثانی کرنی چاہیے اپوزیشن گملے توڑنے کی بجائے جمہوری اقدار کی پاسداری کرے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے مذاکرات کس بات پر کئے جاتے اگر اپوزیشن نے احتجاج کرنا تھا یا نقائص بتانے تھے تو وہ اپنا شیڈو بجٹ پیش کرتی لیکن انہوں نے ٹینٹ لگاکر منفی ماحول بنایا دروازے بند کئے یہ سب کام آمرانہ روش ہیں معلوم نہیں اپوزیشن کس سے متاثر ہے انہوں نے کہا کہ احتجاج کرنے کا جمہوری طریقہ ہے یہ ممکن نہیں ہے کہ اسمبلی کو تالے لگا دیے جائیں

جو ہم اس پر افسوس کر سکتے ہیں ۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی نے اپوزیشن کے احتجاج اور رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے اپوزیشن نے شاہراہیں بند کیں پانچ پیسوں کی خاطر آج جو کچھ کیا گیا وہ قابل افسوس ہے اپوزیشن نے ہمیشہ نفرت اور تعصب کی فضاء کو فروغ دیا ہے انہوں نے قلعہ عبداللہ کو دو اضلاع میں تقسیم اور لورالائی ڈویژن کے قیام کے فیصلے پر وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کیا اور انکا شکریہ ادا کیا