کوئٹہ: اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ سمیت متحدہ اپوزیشن کے ارکان اسمبلی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالقدوس بزنجونے پارلیمانی لیڈرز کا مشاورتی اجلاس طلب کیا تھا، بجٹ سے قبل اسپیکر بلوچستان اسمبلی سے پری بجٹ کے حوالے بحث رکھی جائے لیکن پری بجٹ پر بحث کے حوالے سے ہماری کوئی شنوائی نہیں ہوئی،اسمبلی قواعد کا احترام نہیں کیا گیا
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی مشاورتی اجلاس طلب کیا مگر اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرزمشاروتی اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے، اسمبلی میں احتجاج کے روز اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کو زخمی کیا گیا، وزیراعلی جام کمال خان سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج کرنے سے متعلق درخواست دی گئی، حکومت اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کے لئے الٹا مقدمات درج کئے جارہے ہیں،اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ مشاورتی اجلاس میں اپوزیشن پارلیمانی لیڈران کو طلب کرنا مذاق کے مترادف ہے
پرامن احتجاج کے دوران پولیس نے ارکان اسمبلی کو تشدد کا نشانہ بنایا،اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو اسمبلی کے احاطے میں داخل کیا گیا جبکہ بکتر بند گاڑیاں اپوزیشن ارکان پر چڑھائی گئی، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے، حکومتی مشینری کے ذریعے اسمبلی کے تقدس کو پامال کیا گیا، اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی جام کمال خان سمیت دیگر کیخلاف مقدمہ درج نہ کرنے پر غیرقانونی راستہ اختیار کریں گے
اپوزیشن رہنماوں نے کہا کہ ساتھیوں نے یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ گرفتاریاں دے دیں،مشاورت کے بعد ہی گرفتاریوں کا فیصلہ کریں گے، بجٹ سیشن کے بعد اسمبلی اجلاس بلانے کے لئے ریکوزیشن جمع کرائیں گے۔