|

وقتِ اشاعت :   June 22 – 2021

اوتھل: ضلع لسبیلہ میں بسنے والے تمام قبائل کا ضلعی ہیڈ کوارٹر اوتھل میں گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں بجٹ پیش کرنے جارہے تھے کہ اپوزیشن جماعتوں کے ایم پی ایز اور ان کے کرائے کے غنڈوں نے حملے کرنے اور نازیبا الفاظ استعمال اور غیر اخلاقی حرکات کر نے پر ایک گرینڈ جرگہ طلب کیا گیا تھا جس میں ضلع لسبیلہ کے مختلف علاقوں حب، وندربیلہ، اوتھل دریجی، کنراج، لاکھڑا، لیاری اور خضدار قافلوں کی صورت میں اوتھل پہنچے۔

اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کی تعداد میں جام آف لسبیلہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے اظہار یکجہتی کے لئے پنڈال میں جمع ہوگئے لسبیلہ کے تمام قبائل کے مشترکہ گرینڈ جرگہ میں ضلع لسبیلہ کی تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سرداروں اور قبائلی عمائدین نے کافی تعداد میں شرکت کی، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ساتھ رونما ہونے والے واقعے کے خلاف لسبیلہ کی عوام سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے گرینڈ جرگہ سے چیف ٹرائبل سردار غلام فاروق شیخ، سردار عبدالمجید جاموٹ، بلوچستان عوامی پارٹی کے ضلعی آرگنائزر محمد انور رونجھو، سید عبدالحفیظ شاہ کاظمی، سابق وائس چیئرمین ضلع کونسل لسبیلہ قادر بخش جاموٹ۔

سردار کامران لاسی،سردار سرور پھورائی، سردار غلام سرور چنہ، سردار امام بخش مانڈڑہ، حاجی عبدالحمید مانڈڑہ، وڈیرہ غلام نبی گنگو، امان اللہ لاسی، میر عبدالواحد عرف بہادر جاموٹ، وڈیرہ عابد علی موٹک، سردار علی اکبر آچرہ،سابق وائس چیئرمین حب لالامحمد یوسف بلوچ، سابق ناظم یوسی گدور ذین العابدین رونجھو، مکھی پریم چند لاسی، نصیر احمد رونجھو، عطاء￿ اللہ رونجھو، آغا محمد گدور، وڈیرہ محمد اکبر بندیجہ، حاجی مغل جمالی، وڈیرہ صوبہ خان مری، پریا مرس اللہ بچایا رونجھو، سیٹھ نارائن داس، شفقت حمید کھوسہ، آل پاکستان باریجہ اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد باریجہ، پاکستان پیپلز پارٹی لسبیلہ کے جنرل سیکرٹری عبدالرزاق لاسی، برکت علی نادررونجھو، مبشر عزیز کھوسہ، ارشاد پارس مگسی، زبیرگجر، محمد اکرم موندرہ، مہر اللہ الفت، رئیس غلام مصطفیٰ، مراد خان وزیر۔

محمد حنیف رائل، ڈاکٹر عبدالحکیم لاسی، ڈاکٹر تولہ رام لاسی، کامریڈ ولی محمد جاموٹ، عبدالرشید جاموٹ اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ساتھ اپوزیشن کی نازیبا حرکتوں کی شدید الفاظوں میں مذمت کرتے ہیں اور اپوزیشن نے بلوچستان میں قبائلیت کی جو دھجیاں اڑائی گئی ہیں اس کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ ثناء￿ بلوچ، اختر حسین لانگونے سریاب روڈ کے جیب کتروں کو اسمبلی میں لاکر جو ہمارے نواب جام کمال خان کے ساتھ جو غیر اخلاقی حرکت کی ہے اس کا جواب دینا لسبیلہ کی عوام بخوبی جانتی ہے انہوں نے کہا کہ اختر مینگل اپنی ان تقریروں کو بھول گئے ہیں کہ انہوں نے بلوچ عوام کے حقوق کی بات کرکے بلوچستان کی عوام کو بے وقوف بنا کر اپنے ذاتی مفادات حاصل کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز اسمبلی میں وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ساتھ جو رویہ اپنایا گیا وہ بلوچستان کی روایات کے خلاف ہے۔

انہوں ے کہا کہ اختر مینگل اس مسئلے کو سنجیدگی سے دیکھیں اور بلوچی وزیراعلیٰ بلوچستان سے معافی مانگیں ورنہ لسبیلہ کی عوام اپنے نواب جام کمال کے ساتھ ہونے والے واقع کا بدلہ لینا اچھی طرح جانتے ہیں اگر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے معافی نہیں مانگی گئی تو لسبیلہ میں کوئی سیاسی جماعت سیاسی جلسہ نہین کرسکے گی، انہوں نے کہا کہ غنڈہ گردی کرنے والے ایم پی ایز کے قائدین اپنے غنڈوں کو لگام دیں لسبیلہ کے تمام قبائل آپس میں متحد ہوکر ایک لائحہ عمل طے کریں اور لسبیلہ کی عوام کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی، پیپلز پارٹی کے برکت نادر نے کہا کہ اس جرگے نے ایک تاریخ رقم کردی ہے اور اپنے نواب جام کمال خان سے اظہار یکجہتی کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ نظریاتی سیاست کی ہے ہمیں ذولفقار علی بھٹو نے ہمیں پیار و محبت کا درس دیا ہے اور جتنی اپوزیشن ہم نے دیکھی ہے لیکن ہم نے اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپوزیشن کا کردار ادا کیا ہے۔

لیکن گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن نے ہمارے نواب وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے خلاف جو نازیبا الفاظ استعمال کیے اور غیر اخلاقی حرکت کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ جام کمال کی شرافت کؤہے کہ لسبیلہ میں چھوٹی چھوٹی سیاسی پارٹیاں بنا کر الیکشن میں حصہ لیتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے جتنی جام خاندان کی سیاسی مخالفت کی ہے شاید کسی نے کی ہو لیکن جام خاندان نے کبھی انتقامی کاروائی نہین کی انہوں نے کہا کہ ہم نواب آف لسبیلہ کی حیثیت سے جام کمال خان کے خلاف غیرسیاسی حرکتوں کو برداشت نہین کریں گے ہم ان غیر سیاسی اپوزیشن کے ایم پی ایز کو بتانا چاہتے ہیں کہ جام کمال خان کے ساتھ نازیبا حرکت کرنے والوں سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہونگے اور جام کمال خان کے خلاف غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے والوں کو منہ توڑ جواب دیں گے انہوں نے کہا کہ نااہل اور جاہل ایم پی ایز کی سیاست پر ہم لعنت بھیجتے ہیں جو سیاست کو اپنے مفادات کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

ہم اپنے نواب کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے غنڈوں نے جو زبان استعمال کی ہے اس کو ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ ہماری شرافت کو بزدلی نہ سمجھاجائے ہم اپنے نواب پر جان بھی قربان کرنے کو تیار ہیں اس موقع پر غلام محمد عرف گلو جاموٹ پیر اسد شاہ سید کبیر شاہ غلام رسول انگاریہ وڈیرہ عبدالحمید ہاشمانی بلوچ وڈیرہ ٹنائاللہ جاموٹ عبداللہ گاڑہ میر اعجاز جاموٹ پی ایس اعجازعلی سردار شیر محمد مانڈڑہ واجہ مامن گونگووڈیرغلام رسول گنگو سردارزادہ ذوالفقار پھورائی وڈیرہ حاجی محمدحسین جاموٹ وڈیرہ رحیم بخش جاموٹ اللہ ڈنہ بندیجہ وڈیرہ حاجی محمد اکبر جاموٹ پیر قادر شاہ جیلانی وڈیرہ محمد امین لنگاہ وڈیرہ کریم بخش شاہوک عبدالغفور جاموٹ وڈیرہ غلام نبی شاہوک وڈیرہ محمد حیات برہ سنائاللہ برہ وقار لاسی ہعبدالمجید دیریا۔

آسا مل ایڈوکیٹ عبدالواحد رونجھو نظر محمد رونجھو امان اللہ رونجھو وڈیرہ مولابخش گنگو واجہ عارف گنگو پیر بخش موندرہ سابق کونسلر ڈام عطائاللہ بلوچ میر اسماعیل ڈھگارزئی عبداستار عاربانی محمد رحیم لنگاہ ڈاکٹر دھرم پال کرشن کمار لاسی ماما محمد اسلم برہ عبدالرزاق رونجھو سونارہ حاجی قمر رونجھو محمد عمر مسور وڈیرہ غلام رسول مسور وڈیرہ محمد سلیمان انگاریہ ماسٹر محمد حیات بیلوی حاجی خدابخش دودا امام بخش دودا غلام قادر دودا میر ساجد جاموٹ رئیس غلام سرورچھٹہ،پیر جمیل شاہ جیلانی، میر فتح جاموٹ، میر شاہجہان جاموٹ، وڈیرہ اللہ رکھیہ جاموٹ، حاجی شفیق رونجھو، سردار علی اکبر آچرہ، غلام رسول زکریانی آچرہ، محمد بخش رونجھو، سردار اختر انگاریہ، ماسٹر محمد صادق انگاریہ، وڈیرہ ھاجی خالد جاموٹ، وڈیرہ امام بخش جاموٹ، پیر غلام نبی چشاہ، سردار ا ھمد حسن شاہوک، وڈیرہ کریم جاموٹ۔

سردارمحمد یوسف سنیاں، سید شاجہان شاہ، کمریڈ شکیل شیخ، عرفان کریم شیخ، شریف لاسی جیالہ، غلام محمد شیخ، محمد رفیق بندیجہ، عمران شیخ، سیف اللہ بندیجہ، وڈیرہ محمد یوسف بندیجہ، حاجی قمر الدین بندیجہ، عبدالرشید کھوسہ، خدا بخش بلوچ، غلام قادر چیخ، میر عبداللہ ڈگارزئی، ناکو اللہ بخش ڈگارزئی، وڈیرہ فقیر محمد، غلام رسول لاسی، حارث قاسم، رحمت اللہ سراج، دین محمد باکھڑا، عبدالباسط موندرہ، محمد خان جاموٹ جنراج، محمد حسین گورگیج کنراج، لالا حبیب سنرانی، محمد حسین جاموٹ سابق کونسلر، حاجی محمد عثمان، غلام نبی شاہوک، محمد نعیم سرمستانی، سید حنیف شاہ، خالدمیر جاموٹ، وڈیرہ حاجی نوید موندرہ، ناکو غلام قادر ساجدی، وڈیرہ رحیم بخش، عطاءاللہ رشید، مراد بخش بزنجو، ڈائریکٹر نور علی محمد حسنی، نیاز حنیف، عبدالغفور شیخ، رحیم شاد قلندرانی۔

مکھی ونود کمار، سیٹھ پووا مل، لال چند، پریم چند، جان محمد سنیاں،میاں خان سنیاں، وڈیرہ ا ھمد عثمان سنیاں محمد عباس سابق چیئرمین کنر، مالک موندرہ، حبیب بلوچ، نصراللہ بلوچ، وڈیرہ چاکر خان بلوچ، وڈیرہ غلام محمد حسنی، رشید لاکھو، عبدالرشید مانڈڑہ، نیشنل پیس کونسل کے جنرل سیکرٹری میر ساد منظور خاصخیلی، یوسف ٹائیگر، لال محمد گجر، حاجی محمد عظیم، سیاں، نذیر موندرہ، کیپٹم پرویز،ثنا ء￿ اللہ پارپیانی،حاجی سیف اللہ، محمد امین لاسی،وڈیرہ شیر علی،تاج محمد عرف تاجو برہ،وڈیرہ عبدالمجید برہاسماعیلانی،آچار برہ،واحد خلیفہ،محمد اسلم عرف ماما برہ،حمیداللہ برہ،وڈیرہ حیات برہ،لطیف خلیفہ،عزیز برہ۔

اسماعیل،غفور برہ،اکبر خلیفہ،ظفر خلیفہ،عباس خلیفہ،اختر خلیفہ،جعفر برہ،ابن برہ،ساجد برہ،سجادعلی برہ،رمضان برہ،اکرم برہ،رشید برہ، عنایت اللہ برہ،ایازعلی برہ، رفیق برہ،عظیم اللہ برہ،منظور برہ،حفیظ برہ،غلام رسول برہ،صالح محمد برہ،ابن منشی برہ،عادل برہ،حسن برہ،زاہدخلیفہ،اللہ بخش عرف ادا برہ، سلیم برہ،غلام قادر برہ، ایم بی کھوسہ، خالد کھوسہ، نادر احمد کھوسہ، حضوربخش کھوسہ، محدم اسماعیل کھوسہ، علی محمد رونجھو حب، امام الدین رونجھو، غلام دین رونجھو، قاضی طارق عزیز اور دیگر ہزشاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی،