کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی نے رواں مالی سال کے لئے سات ارب روپے سے زائد کے21 ضمنی مطالبات زر کی منظوری دے دی ، اپوزیشن ارکان کی جانب سے بجٹ سیشن کے بائیکاٹ کے باعث کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہ ہوسکی ، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو دو گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت ہوا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے رواں مالی سال کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ کی مد میں ضمنی مطالبات زر ایوان میں پیش کرتے ہوئے ۔
کہا کہ ایک رقم جو 52 کروڈ 2 لاکھ 22 ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جو مالی سال کے اختتام 30 جون 2021ءکے دوران بسلسلہ مد ایڈمنسٹریشن آف جسٹس برداشت کرنے پڑیں گے ، ایک رقم جو ایک ارب 42 کروڑ53 ہزار3 سو 25 روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد پنشن ،ایک رقم جو 63 کروڑ 31 لاکھ 28 ہزار 7 سو 90 روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ ایڈمنسٹریشن آف جسٹس (ووٹڈ) ،ایک رقم جو 15 کروڑ روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مدورک اربن بی واسا ، ایک رقم جو 9 کروڑ لاکھ 10 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مدپراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے )، ایک رقم جو 45 کروڈ 96 لاکھ 66 ہزار 9 سو 77 روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مدمنرل ریسورسز سائٹیفکٹ ڈیپارٹمنٹ ، ایک رقم جو ایک کروڑ 93 لاکھ 23 ہزار 9 سو 67 روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ ،ایک رقم جو ایک کروڑ 38 لاکھ81 ہزار 9 سو روپے سے زائد نہ ہو۔
بسلسلہ مد لیگل سروسز اینڈ لا افیئرز ،ایک رقم جو 15 کروڈ 93 لاکھ 34 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ،ایک رقم جو ایک کروڑ29 لاکھ 94 ہزار روپے سے زائد نہ ہو مد صوبائی محتسب ،ایک رقم جو 11 کروڑ 58 لاکھ 44 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ ،ایک رقم جو 2 ارب 37 کروڈ 16 لاکھ روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد محکمہ داخلہ ،ایک رقم جو 42 کروڑ 20 لاکھ 85 ہزار روپے سے زائد نہ ہو مد محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات ،ایک رقم جو 91 لاکھ 39 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد محکمہ اطلاعات،ایک رقم جو 3 کروڑ 29 لاکھ 28 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم ،ایک رقم جو 7 کروڑ 92 لاکھ 6 ہزار 4 سو روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مد بلڈنگ فزیکل پلاننگ اینڈ ہا?سنگ ڈیپارٹمنٹ برداشت کرنے پڑیں گے۔
ترقیاتی اخراجات کی مد میں مطالبات زر پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ میر ظہور بلدی نے کہا کہ ایک رقم جو2 کروڑ 65 لاکھ روپے سے زائد نہ ہو وزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام 30 جون 2021ء کے دوران بسلسلہ مد لیبر اینڈ مین پاور ڈیپارٹمنٹ برداشت کرنے پڑیں گے ، ایک رقم جو 37 کروڑ 98 لاکھ 31 ہزار روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مدانڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ ، ایک رقم جو 90 لاکھ روپے سے زائد نہ ہو بسلسلہ مدمحکمہ اطلاعات ، ایک رقم جو 7 کروڑ 15 لاکھ 43 ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کیلئے عطاء کی جائے جو مالی سال کے اختتام 30 جون 2021ء کے دوران بسلسلہ مد بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی برداشت کرنے پڑیں گے۔اجلاس میں اپوزیشن ارکان کی جانب سے بجٹ سیشن کے بائیکاٹ کے باعث کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہ ہوسکی جبکہ بلوچستان اسمبلی نے رواں مالی سال کے سات ارب روپے سے زائد کے ضمنی مطالبات زر کی منظوری دے دیجس کے بعد بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج بروز جمعہ سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا گیا