|

وقتِ اشاعت :   June 26 – 2021

کوئٹہ: بلوچستان کا مالی سال 2021-22 کا بجٹ اپوزیشن اور کٹوتی کی کسی بھی تحریک کے بغیر منظور ہوگیا۔جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت جمعہ کو ایک گھنٹہ بیس منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں مالی سال 2021-22ء کے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے مطالبات زر پیش پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک رقم 5 ارب 67 کروڑ 95 لاکھ سے زائد نہ ہو وزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا کی جائے۔

جو مالی سال 2021-22 کے دوران بسلسلہ مد اسٹیٹ ٹریڈنگ(ووٹڈ) برداشت کرنے پڑیں گے ، کیپٹل انویسٹمنٹ کی مد میں 14 ارب 5 کروڑ روپے ، سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی مد میں 3 ارب 43 کروڑ 28 لاکھ 76ہزار، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اینڈ اینٹی نارکوٹیکس کی مد میں 29 کروڑ 84 لاکھ 82 ہزار ، اسٹیمپ کی مد میں 5 کروڑ 30لاکھ 55 ہزار ، ایمپلائز ریٹائرمنٹ بینیفٹس کی مد میں 46 ارب 68 کروڑ 48 لاکھ ، ایڈمنسٹریشن ا?ف جسٹس (ووٹڈ) کی مد میں 2 ارب 75 کروڑ 21 لاکھ 4 ہزار، بلوچستان پولیس کے کی مد میں 23 ارب 34 کروڑ 86 لاکھ 13 ہزار ایک سو ، بلوچستان لیویز کی مد میں 12 ارب 95 کروڑ 75 لاکھ 66 ہزار ، جیل و قید و بند کے مقامات کے سلسلے میں ایک ارب 88 کروڑ 9 لاکھ 58 ہزار ، سول ڈیفنس کی مد میں 21 کروڑ 92 لاکھ 38 ہزار ۔

کمیونیکیشن کی مد میں 6 ارب 74 کروڑ 76 لاکھ 73 ہزار ، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کی مد میں 5 ارب75 کروڑ19 لاکھ 56 ہزار ، بی واسا کی مد میں ایک ارب 65 کروڑ 75 لاکھ 32ہزار ، کالجز ، ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی مد میں 11 ارب 73 کروڑ 64 لاکھ 33 ہزار ، ا?رکیالوجی ، میوزیم اینڈ لائبریریز کی مد میں 56 کروڑ 3 لاکھ 64 ہزار ، پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی مد میں 19 ارب 60 کروڑ 6 لاکھ 95 ہزار ، پاپولیشن ویلفیئر کی مد میں ایک ارب22کروڑ53لاکھ،لیبر اینڈ مین پاورکے لئے 2ارب30کروڑ86لاکھ 28ہزار،سپورٹس،ریکریشن اینڈ یوتھ افیئرزکیمدمیںایک ارب49کروڑ48لاکھ70ہزار ،سوشل ویلفیئراینڈ سپیشل ایجوکیشن کے لئے2ارب22کروڑ63لاکھ 64ہزار9سو،پی ڈی ایم ایکیلئیایک ارب18کروڑ،مذہبی امور کیلئے84کروڑ69لاکھ،8ہزار5سو28،خوراک کی۔

مدمیں72کروڑ12لاکھ73ہزار،زراعت کیمد میں10ارب59کروڑ47لاکھ،34ہزار ،لینڈ ریونیو کی مدمیں33کروڑ2لاکھ 28ہزار،لائیوسٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کیمدمیں4ارب ارب52کروڑ62لاکھ46ہزار،جنگلات وجنگلی حیات کی مد میں ایک ارب54کروڑ ایک لاکھ94ہزار،ماہی گیری کی مدمیںایک ارب16کروڑ75 لاکھ 58 ہزارروپے ، کوا?ریٹیوکی مد میں 20 کروڑ 43 لاکھ 85 ہزار، اری گیشن کی مد میں 3 ارب 15 کروڑ 34 لاکھ 86 ہزار ، لوکل گورنمنٹ و رورل ڈویپمنٹ کی مد میں 18 ارب 26 کروڑ 14 لاکھ 24 ہزار ، انڈسٹریز کی مد میں ایک ارب 92 کروڑ13 لاکھ 24 ہزار تین سو83 ، اسٹیشنری اینڈ پرنٹنگ کی مد میں15کروڑ42لاکھ97ہزار، مائنز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ کی مد میں3ارب 76کروڑ73لاکھ19ہزار ، لون اینڈ سبسڈیز کی مد میں68کروڑ45لاکھ 10ہزار ، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی مدمیں43کروڑ93لاکھ7ہزار  ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں50کروڑ92لاکھ26ہزار4سو70، سیکنڈری ایجوکیشن کی۔

مد میں 53ارب25کروڑ63لاکھ80ہزار7سو ، اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی مد میں25ارب9کروڑ28لاکھ63ہزار8سو25روپے ، کلچر سروسز کی مد میں49کروڑ12لاکھ 24ہزار ایک سو ، قانون و پارلیمانی امور کی مد میں 64کروڑ41لاکھ57ہزار روپے ،وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں31کروڑ25لاکھ49ہزار ، بلوچستان کانسٹیبلری کی مد میں 5ارب80کروڑ32لاکھ،10ہزار4سو48،انرجی ڈیپارٹمنٹ کی مد میں7ارب25کروڑ98لاکھ 40ہزار، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی مد میں45کروڑ72لاکھ45ہزار ،انوائرمنٹ کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی مد میں53کروڑ84لاکھ70ہزار ،صوبائی محتسب کی مد میں29کروڑ35لاکھ59ہزار ،وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کی مد میں73کروڑ27لاکھ67ہزار،محکمہ داخلہ و قبائلی امور کی مد میں2ارب81کروڑ48لاکھ39ہزار ، بورڈ ا?ف ریونیو اینڈ ایڈمنسٹریشن کی مد میں4ارب17کروڑ90لاکھ61ہزار، محکمہ خزانہ کی مد میں5ارب8کروڑ4لاکھ78ہزار6سو ۔

اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں31کروڑ79لاکھ46ہزار،محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات کی مد میںایک ارب38کروڑ16لاکھ17ہزار،محکمہ اطلاعات کی مد میں67کروڑ48لاکھ49ہزار، انٹر پراونشل کوا?رڈی نیشن ڈیپارٹمنٹ کی مد میں6کروڑ57لاکھ49ہزار ، وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی مد میں22کروڑ58لاکھ7ہزار، گورنر سیکرٹریٹ(ووٹڈ) کی مد میں4کروڑ78لاکھ70ہزار ، صوبائی اسمبلی (ووٹڈ) کی مد میں18کروڑ95لاکھ32ہزار روپے ،محکمہ اقلیتی امور کی مد میں29کروڑ55لاکھ94ہزار ، بلڈنگ فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ کی مد میں7ارب4کروڑ53لاکھ44ہزارروپے جبکہ ترقیاتی اخراجات سے متعلق سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن کی مد میں2ارب12کروڑ98لاکھ28ہزار،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی مدمیں6کروڑ،کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈیپارٹمنٹ کی مد میں44ارب85کروڑ9لاکھ62ہزار ،پبلک ہیلتھ سروسز ڈیپارٹمنٹ کی مد میں14ارب49کروڑ95لاکھ25ہزار ۔

کالجز ہائیر اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن کی مد میں9ارب46کروڑ97لاکھ ، محکمہ صحت کی مد میں11ارب88کروڑ36لاکھ96ہزار،محکمہ بہبود ا?بادی کی مد میں10کروڑ ، لیبر اینڈ مین پاور ڈیپارٹمنٹ کی مد میں38کروڑ46لاکھ69ہزار ، سپورٹس اینڈ ریکریشن ڈیپارٹمنٹ کی مد میں5ارب67کروڑ32لاکھ73ہزار،سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کی مد میں98کروڑ81لاکھ80ہزار ،پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی مد میں68کروڑایک لاکھ ، محکمہ اوقاف و مذہبی امور کی مد میں33کروڑ43لاکھ86ہزار ، محکمہ خوراک کی مد میں38کروڑ،40لاکھ،56ہزار ، محکمہ زراعت کی مد میں9ارب54کروڑ57لاکھ69ہزار ،لائیوسٹاک ڈپارٹمنٹ کی مد میں2ارب10کروڑ13لاکھ4ہزار ،محکمہ جنگلات کی مد میںایک ارب99کروڑ،7لاکھ81ہزار ۔

محکمہ ماہی گیری کی مد میں3ارب50کروڑ23لاکھ7ہزار ، ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کی مد میں12ارب2کروڑ57لاکھ93ہزار ، لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کی مد میں4ارب35کروڑ79لاکھ 93ہزار ، انڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ کی مد میںایک ارب6کروڑ51لاکھ55ہزار ، مائنز اینڈ منرلز ڈیپارٹمنٹ کی مد میں ایک ارب49کروڑ63لاکھ 68ہزار ، سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی مد میں8ارب46کروڑ 27لاکھ48ہزار ، کلچر ٹورازم اینڈ آرکائیوز ڈیپارٹمنٹ کی مد میںایک ارب 54کروڑ 19لاکھ98ہزار ، وویمن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں 62کروڑ70ہزار ، انر جی ڈیپارٹمنٹ کی مد میں3ارب92کروڑ27لاکھ17ہزار ، سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی مد میں2ارب36کروڑ62لاکھ10ہزار ، محکمہ ماحولیات کی مد میں21کروڑ71لاکھ18ہزار روپے ۔

اربن پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں3ارب8کروڑ92لاکھ30ہزار ، محکمہ داخلہ کی مد میں ایک ارب54کروڑ50لاکھ91ہزار ، بورڈ آف ریونیو کی مد میں87کروڑ36لاکھ58ہزار ، محکمہ خزانہ کی مد میں ایک لاکھ روپے ، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی مد میں68کروڑ22لاکھ5ہزار ، فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں6ارب97کروڑ20لاکھ99ہزار ،گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی مد میں90کروڑ ، فارن فنڈڈ پراجیکٹس کے لئے 16ارب66کروڑ19لاکھ70ہزار، فیڈرل فنڈڈ پراجیکٹس کے لئے48ارب2کروڑ52لاکھ89ہزار روپے ۔

بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی مد میں ایک ارب97کروڑ5لاکھ90ہزار ، ملٹی ڈیپارٹمنٹل سکیمز کی مد میں10ارب70کروڑ48لاکھ28ہزار ، ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی مد میں14کروڑ روپے ، محکمہ اطلاعات کی مد میں 29کروڑ روپے ، اقلیتی امور کی مد میں71کروڑ15لاکھ روپے کے مجموعی طور پر 102مطالبات زر پیش کئے جن کی ایوان نے فرداً فرداً منظوری دی۔ اجلاس میں وزیر خزانہ نے بلوچستان مالیاتی مسودہ قانون مصدرہ2021( مسودہ قانون نمبر19مصدر2021) ایوان میں پیش کیا جس کی ایوان نے متفقہ طو رپر منظوری دی اور بعدازاں سپیکر نے اجلاس آج بروز ہفتہ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔