کوئٹہ: غیر سرکاری تنظیم ہیلپ بلوچستان کے سربراہ ڈاکٹر امیر محمدجوگیزئی نے کہا ہے کہ ہماری تنظیم 2015ء سے بلوچستان میں لوگوں کی تعلیم، صحت سمیت مختلف حوالوں سے مدد کررہی ہے جس کی وجہ سے اب تک ہماری تنظیم نے 8 اضلاع میں ساڑھے 8ہزار سولر لیمپ تقسیم جبکہ 26 میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرکے 31 ہزار لوگوں کو علاج معالجہ کی سہولت 10 سکولوں کی مرمت ، سازو سامان کی فراہمی اور 3 ہزار طلباء کو تعلیمی حوالوں سے سہولیات اور 6طلباء کو دیگر صوبوں میں اعلیٰ تعلیم دلوارہے ہیں۔
کرونا وباء کے دوران 2 ہزار خاندانوں میں راشن تقسیم کیا ہے۔ لوگوں کو پینے کے صاف پانی کے لئے واٹر فلٹریشن پلانٹ بھی فراہم کئے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنے دفتر میں فیڈل آفیسر میڈم صنوبر ناز اور دیگر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے بتایا کہ بلوچستان رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا آبادی کے لحاظ سے چھوٹا صوبہ جوکہ مسائل اور وسائل کے حساب سے دونوں سے مالا مال ہے۔ لوگوں کو تعلیم، صحت ، پینے کے صاف پانی کمیونیکیشن کی سہولیات ناپید ہے۔ سوا کروڑ کی آبادی میں سے آدھی آبادی خواتین پر مشتمل ہے۔
طبی سہولیات نہ ہونے کے ساتھ آج بھی 70 فیصد سے زیادہ آبادی بجلی کی سہولیات سے محروم ہیں۔ کرپشن معاشرے میں سرایت کرچکی ہے۔ قبائلی جھگڑوں نے انسانی زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیلپ کی بنیاد مئی 2015ء میں رکھی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں اس سے قبل فاطمید فائونڈشن پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے موجودہ کڈنی سینٹر کو چلارہا تھا اور اس کا سینئر ترین ٹرسٹی 2006ء سے 2015ء تک رہا اور بلا معاوضہ کام کیا۔
اور چلڈرن ہسپتال کو بھی میں نے ہی کاغذوں سے نکلواکر تعمیر کروایا تھا بی ایم سی کالج میں شعبہ اطفال کے سربراہ کی حیثیت سے کام کررہا تھا اور بعد میں ڈیپوٹیشن پر کڈنی سینٹر بھیجا گیا۔ میں بلوچستان کا واحد چائلڈ اسپیشلسٹ اور پاکستان کا دوسرا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال تک فاطمید فائونڈیشن میں اپنی مدد آپ کے تحت چلایا اور 250 سرجریاں کیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے صوبے کے دور دراز علاقوں میں بسنے والوں سمیت کول مائنز ، پہاڑی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے میڈیکل کیمپ کا انعقاد کرکے 31 لاکھ لوگوں کو علاج کی سہولیات دیں۔ ساڑھے 8 ہزار لوگوں کو لیمپ دیئے۔ 2 ہزار خاندانوں کو کرونا میں راشن، اور 12 سو لوگوں کو کوئٹہ اور لورالائی میں روٹیاں فراہم کرتے رہے ۔
مختلف مواقعوں پر اولڈ ایج ہوم، یتیم خانے سمیت خصوصی بچوں کے ساتھ افطاری اور دیگر مواقعوں پر ان کے ساتھ ملکر ان کی خوشیاں بانٹیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف علاقوں میں لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لئے واٹر فلٹریشن پلانٹ دیئے، گورنمنٹ کے 10 سکولوں کی مرمت اور سازو سامان فراہم کرنے کے علاوہ مدارس کو بھی سامان اور ان کی مرمت کرواکر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو زیادہ سہولیات دیں۔ اس حوالے سے بچیوں کو مختلف حوالوں سے آگاہی کے لئے سکولوں میں ہماری انسٹرکٹر شعور اجاگر کرنے کے لئے تربیت دیتی ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیکر ان کی مشکلات کو کم کریں۔