|

وقتِ اشاعت :   July 4 – 2021

پسنی:  و زیراعظم پاکستان عمران خان کی ہدایات پر چیف سیکرٹری بلوچستان مطہرنیازرانا اور سیکرٹری پلاننگ کمیشن حامد یعقوب شیخ سمیت دیگرافسران جس میں سیکرٹری فشریز شاہد سلیم قریشی ،آئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر رائے ،ڈی جی فشریز طارق الرحمان ،پسنی فش ہاربر کے معائنے کے لیئے پسنی پہنچ گئے۔

جہاں پر انہوں نے ایک کھلی کچہری میں ماہی گیروں سے خطاب کیا جبکہ پسنی فش ہاربر اتھارٹی سے متعلق انہیں بریفنگ دیاگیا اس موقع پر چیف سیکرٹری مطہرنیازرانا نے کہاکہ پسنی فش ہاربر بحالی منصوبے پر ماضی میں جو غلطیاں ہوئی ہیں انہیں دوبارہ دہرانے کی گنجائش نہیں 2016میں فش ہاربر کی ڈریجنگ کی ناکامی کے اسل اسباب غلط منصوبہ بندی اور اتھارٹی کی غفلت اور لاپرواہی کی وجہ سے ہوئی انہوں نے کہاکہ ہمیں یہاں کے ماہی گیروں کی تکلیف اور مشکلات کا فوری طرح احساس ہے وزیراعظم کی ہدایات پر ماہی گیروں کی مشکلات کے ازالے کے لیئے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت فش ہاربر کی بحالی کا کام شروع کیاجائے گا۔

انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے غیرفحال اور خستہ حال فش ہاربر کا سروے کیا جائے گا اس کے بعد فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جائے گی اور اس کے مطابق جو فنڈز مختص کیئے گئے ہیں انہیں ہاربر کی بحالی پر خرچ کیا جائے انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے سمندری حدود میں غیرملکی ٹرالروں کی فشنگ پالیسی وفاقی حکومت کی پالیسی نہیں ہے وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق غیر ملکی ٹرالرزبلوچستان کے ساحل پر شکار نہیں کرسکتے اور میں وثوق سے کہتا ہوں کہ بلوچستان کے سمندر میں کوئی بھی غیرملکی ٹرالر موجود نہیں ہے ہاں البتہ صوبہ سندھ کے ٹرالرز جو غیرقانونی ٹرالنگ کے مرتکب ہورہے ہیں۔

جس سے علاقے کے ماہی گیروں کا زریعہ معاش جو بری طرح متاثر ہے ان کی تدارک کے لیئے جامع اور موثر منصوبہ بندی کی جارہی ہے اس سلسلے میں محکمہ فشریز اور میرین ٹائم سیکورٹی ایجنسی غیرقانونی ٹرالنگ کے خلاف مشترکہ کاروائیاں کرینگی اور پندرہ دن کے اندر اس پر پیشرفت ہوگی اور روزگار کے حوالے سے ماہی گیرجن پریشانیوں کا شکار ہیں انکی مشکلات ازالہ شروع ہوگا انہوں نے کہاکہ جو افسران ماہی گیروں کے ٹیکسوں سے تنخوائیں لے رہے ہیں اور انک کے روزگار کو تحفظ دینے کے بجائے بھتہ خوری میں ملوث ہیں انکے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ اس دوران وقتا فوقتا ماہی گیر تنظیموں سے رابطہ میں رہینگے تاکہ وقتیکہ وہ اپنے روزگار سے مطمئین ہوسکیں انہوں نے کہاکہ گوادر پورٹ آپریشنل ہونے کے بعد ماہی گیری کے شعبے کی ترقی کے روشن امکانات ہیں اور یہاں کے سمندری پیداوار گوادر پورٹ سے دوسرے ممالک برامد کیا جائے گا جس سے مچھلیوں کی قیمتوں میں معقول اضافہ ہوگا اورجس کا فائدہ براہ راست مقامی ماہی گیروں کو ملے گا انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ ماہ گیروں کے لیئے پسنی گوادر جیونی میں دوسو ایکڑپر مشتمل ماہی گیری کالونی کا جو منصوبہ التواء کا شکار ہے اس پر بھی عمل درامد کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماہی گیروں نے غیرقانونی ٹرالنگ کے حوالے جو شکایتیں کی ہیں میں نے سیکرٹری فشریز بلوچستان کو ہدایات جاری کی ہیں کہ چاردن کے اندراندر صوبائی سندھ کے ٹرالروں کو 12ناٹیکل میل کے اندر سے باہر نکالیں انہوں نے کہاکہ میں سیکرٹری فشریز کو بتایا ہے کہ آپ کے محکمے کے خلاف ماہی گیروں کی شکایتیں ہیں یہاں پر بھتہ خوری اور کرپشن کی شکایتیں عام ہیں اس پر فوری ایکشن لیں چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا نے کہا ہے کہ پسنی فش ہاربر کی بحالی کے منصوبے کی تکمیل سے ماہی گیروں کا روزگار بحال ھونے کے ساتھ ساتھ علاقے کی معاشی سرگرمیوں کی بحالی میں مدد ملے گی ان خیالات کا اظہار انھوں پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے بریفگ میں شرکت کے دوران بات چیت کرتے ہوئے کیا ھے۔

اس موقع پر سیکریٹری پلاننگ کمیشن عامر یعقوب،صوبائی سیکرٹری فشریز شاھد سلیم قریشی،کمشنرمکران شاہ عرفان غرشین، ڈائریکٹر جنرل فشریز طارق الرحمن بلوچ دیگر احکام نے شرکت کی منیجگ ڈائریکٹر پسنی فش ہاربر اتھارٹی بابر خان نے چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا کو پسنی فش ہاربر اتھارٹی کے پراجیکٹ پر عملدرآمد سے متعلق بریفگ دیتے ہوئے کہا منصوبے میں ڈرینجگ کے علاوہ بریک واٹر کی توسیع و مرمت،کسنلٹینسی سروے اور دیگر مدات میں رقم خرچ کیے گئے تھے۔

لیکن فوری طرح منصوبہ بحال نہ ہوسکا جس کی وجہ ماہی گیروں کو مالی مسئلے ومسائل کا سامنا ہے انہوں نے بتایا کہ اگر اس منصوبے کی بحالی کا کام شروع ھو جائیتو منصوبے کی تکمیل سے پچاس سے 80ہزار ماہی گیروں کو ماہی گیری سرگرمیوں میں شریک ہونے کا موقع ملے گا جبکہ چار ہزار سے پانچ ہزار ماہی گیری کشتیاں فعال ہو جائیں گے بریفنگ میں کہ عرصہ گیارہ سال سے غیر فعال پسنی فش ھاربر کی مستقل فعالی کے لئے تجاویز دیں چیف سکریٹری بلوچستان نے فش ہاربر پسنی کی بحالی کے لیے نئے منیجنگ ڈائریکٹر بابر خان اور انکی ٹیم کی محنت اور کوششںکو بیحد سراھا اور مدلل تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے فیصلے کیے بین الاقوامی اچھی شہرت کی حامل فرم سے از سر نو فیزیبلٹ کرائی جائے گی ۔

کیونکہ طویل عرصہ قبل کرائی گئی فیزیبلٹی غیر موثر ھو چکی ھے نئی فزیبلٹی اور سروے اسٹڈی رپورٹ وغیرہ سے جمع ھونے والی ریت کی کوانٹٹی اور دیگر معملات کا تعین ھو سکے گا چیف سکریٹری بلوچستان نے مکمل یقین دھانی کراتے ہوئے کہا کہ کہ ہنگامی اور جنگی بنیاد کے تحت پسنی فش ھاربر کی مستقل طور پر بحالی صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ھے تاکہ علاقہ اور ماھی گیر مستفید ھوں انہون نے ڈریجر مشین کی خریداری اور بریک واٹر از سرے نو ڈیزاین کی تجویز سے مکمل اتفاق کیا انہوں نے ایم ڈی پسنی فشریز ھاربر اتھارٹی کو صوبایی حکومت کی جانب سے یقین دھانی کراتے ہوئے ممکنہ مطلوبہ فنڈز اور دیگر وسائل کی فراہمی کی ذمہ داری لی چیف سکریٹری بلوچستان نے پسنی فش ہاربر کو عظیم قومی سرمایہ قرار دیا اور اسکی مستقل بحالی کے لئے اپنا عزم دہرایا اور اپنے دورے کو خوش گوار اور نہایت ہی دوررس و کامیاب قرار دیے ہوئے ایک تاریخی دورہ قرار دیا۔

جس سے علاقہ اور ماھیگیر معاشی طور پر خوشحال ھونگے اور ترقی کی نئی راھیں کھلیں گیا انہوں نے بتایا کہ اگر اس منصوبے کی بحالی کا کام شروع کیا جائے تو منصوبے کی تکمیل سے پچاس سے 80ہزار ماہی گیروں کو ماہی گیری سرگرمیوں میں شریک ہونے کا موقع ملے گا جبکہ چار ہزار سے پانچ ہزار ماہی گیری کشتیاں فعال ہو جائیں گے انہوں نے بتایا کہ پسنی فش ہاربر کے بحال ھونے سے پسنی میں 30 کی تعداد میں آئس فیکٹریاں کولڈ اسٹوریج،ورکشاپس مچھلیوں کے گودام اور دیگر متعلقہ کاروبار اور سرگرمیاں بحال ہو جائیں گی اس ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ہاربر کے اصل زریع آمدن نیلامی فیس برتھ کی فراہمی پانی کے چارجز مچھلیوں کے اتارنے چڑھانے کی مد میں ٹیکسوں کی وصولی اضافہ ھوگا اور سالانہ 150سے 200ملین روپے آمدن ھوگی اس موقع پر سیکرٹری فشریز بلوچستان شاہد سلیم قریشی نے کہاکہ ہم نے فیصلہ کیا ہے۔

کہ اگلے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر دائریکٹر فشریز پسنی کو ہٹایا جائے گا جبکہ اس سے قبل بھی ہم نے ڈپٹی ڈائریکٹر فشریز پسنی کو اس کے عہدے سے ہٹا دیاگیاانہوں نے کہاکہ مقامی ماہی گیر فشریز کے پیٹرولنگ ٹیم کے عملے میں بھتہ خوری میں ملوث اہلکاروں کی نشاندہی کریں ہم ان کے خلاف فوری کاروائی کرینگے دریں اثنا ء کھلی کچہری سے سیکرٹری پلاننگ کمیشن حامد یعقوب شیخ اور کمشنر مکران شاہ عرفان گرشین نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر پسنی کے ماہی گیروں نے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا اس سے قبل ایم ڈی پسنی فش ہاربر اتھارٹی بابرخان نے پسنی فش ہاربر بحالی کے حوالے سے انہیں بریفننگ بھی دی ہے ۔