مستونگ: بلوچستان عوامی پارٹی مستونگ کے زیر اہتمام آج13 جولائی کو شہید وطن نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی اور شہداء درینگڑھ کی تیسری برسی کی مناسبت سے کلی خواصام مستونگ میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں بی اے پی کے کارکنوں اور شہید وطن کے سینکڑوں رفقاء و ساتھیوں نے شرکت کی۔
اس موقع پر تعزیتی تقریب سے بلوچستان عوامی پارٹی مستونگ کے صدر میر ندیم رئیسانی ماما نورآحمد بنگلزئی میر رفیق لہڑی میر عبدالمنان شکاری محمد آصف پرکانی مولانا عبدالحئی ملک پسند خان علیزئی میر شیر آحمد سارنگزئی میر زیشان سارنگزئی ٹکری سیف اللہ ابابکی، چیرمین فیصل رئیسانی بابل شاہوانی سعد اللہ رئیسانی شعیب گرانی نعیم گرانی کمانڈر عبدالرشید لہڑی زوہیب زہری اویس خان ترین سعید شاہوانی علی رئیسانی ماما جان محمد میر بہرام خان دہوار و دیگر نے خطاب کرتے ہوِئے کہا ہے۔
کہ شہید وطن نوابزادہ میر سراج خان رئیسائی نے اپنی پوری زندگی انتہائی دلیری سے ملک دشمن قوتوں کا مقابلہ کرتے ہوئے آج 13 جولائی 2018 کے روز اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت جام شہادت نوش کی۔انھوں نے کہا شہید وطن ایک نڈر بہادر شخصیت کے مالک تھے جنکی ملک و قوم کے لیے جہد وجہد اور بیش بہا قربانیوں کو ہمشہ تاریخ کے سنہر ے الفاظ میں یاد رکھا جائیانھوں نیکہا کہ شہیدِ وطن نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی جسمانی طور پر آج ہم سے ضرور جدا ہوئے ہے لکین انکی سوچ و فکر ہر پاکستانی کے دل میں آج بھی زندہ ہے۔وہ ملک و قوم کی بہادر مجاہد تھے جو اپنی پیدائش سے لے کر جام شہادت نوش کرنے تک ہر چیلنج کے خلاف ملک کے بقا کی خاطر کمر بستہ کھڑے تھے۔
جو نہ صرف اندرونی بلکہ بیرونی دشمنوں کے خلاف بھی سیسہ پلائی دیوار تھا۔انھوں نے کہا کہ شہید وطن میر سراج خان رئیسانی نے ملک دشمنوں کے خلاف ہمشہ فرنٹ لائن پر لڑکر اپنی جوان بیٹے سمیت جامِ شہادت نوش کی۔ لیکن ملک دشمن عناصر کے خلاف کبھی گھٹنے ٹیک نہیں دیا۔انھوں نے کہا کہ شہیدا کے مشن آج بھی الحمدلل? جاری ہیاور وطنِ عزیز کے پرچم لہراتے ہوئے شہید کے مشن کو لیکر لاکھوں پاکستانی آج بھی دشمن کو للکار رہے ہیں۔
مقررین نے کہا کہ شہید نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی اور انکی رفقاء شہداء ہمارے بلخصوص ملک کے وہ عظیم ہیرو ہیں۔جنہوں نے بلوچستان کی سرزمین پر پاکستان سے عشق کی داستان اپنے لہو سے لکھی۔ نوابزادہ میر سراج خان رئیسانی شہید نے پوری زندگی پاکستان کی پرچم سے عشق انتہا حد تک نبھائی اور ثابت کردیا کہ بلوچ قوم بھی اپنے ملک سے بے پناہ محبت کرنا جانتے ہیں شہید سراج رئیسانی نے امن و ترقی دشمن قوتوں کی کھل کر مخالفت کی اور ڈٹ کر مقابلہ کیا، اور عین اسی وقت میں جب بلوچستان میں پاکستان کا نام لینے کی سزا کم سے کم موت تھی۔