مستونگ: پاکستان ورکرز کنفیڈریشن ضلع مستونگ کے چیرمین و فارسٹ ورکرز یونین (CBA) کے قائم مقام صوبائی صدر محمد آصف پرکانی نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ جمعرات کے روز محکمہ جنگلات مستونگ بحثیت فیلڈ انچارج جنگل کراس و پڑنگ کا دورہ کر کے محکمہ جنگلات کی اراضیات و جنگل میں غیر قانونی طور پر بغیر NOC و آفیشلی آرڈر کے زیر تعمیر سپورٹس کمپیلکس جسکے لیے محکمہ کے 50 سے 60 سال قبل 64 ایکڑ پر محط لگائے گئے۔
کری کے درختوں کو متعلقہ ٹھیکیدار کی جانب سے بیدردی سے جڑ سے اکھاڑ کر تباہ و برباد کیا جا رہے ہے۔انھوں نے کہا معائنہ کے موقع پر بحثیت ایریا فیلڈ انچارج اپنے چوکیداروں کے ہمراہ اپنی فرائض منصبی اور سرکاری امور نبھاتے ہوئے متعلقہ ٹھیکدار کے پاس محکمہ کی آفیشلی آرڈر اور این او سی نہ ہونے پر کام بند کرنے کا کہا تو مزکورہ شخص نے تحصیلدار اور لیویز عملے کو موقع پر طلب کیا۔انھوں نے کہا تحصیلدار مستونگ سرکاری اراضی وملکیت کا تحفظ کرنے اور درختوں کو بیدردی سے تباہ کی عمل کو روکنے کے بجائے۔میرے ساتھ ہتھک آمیز رویے، گالم گلوچ پر اترنے کے بعد مجھے غیر قانونی پر گرفتار کر کے صدر تھانہ لے جا کر ایک دن حوالات میں بند کر دیا۔
اگلے دن مچلکے پر میں رہا ہوا۔محمد آصف پرکانی نے کہا کہ 18 جون 2021 کو محکمہ جنگلات مستونگ کی ڈپٹی ڈائریکٹر سوائل کنزرویشن کی جانب سے پڑنگ آباد جنگل کے سرکاری درختوں کی غیر قانونی کٹائی کی روک تھام اور متعلقہ ٹھیکدار کے خلاف قانونی کاروائی کے لیے تحریری لیٹر ارسال بھی کی تھی۔لیکن تحصیلدار مستونگ مزکورہ آفیشل لیٹر کا جواب دینے اور اس غیر قانونی عمل کو روکنے کی زحمت کے بجائے مجھے گرفتار کر کے ٹھیکدار کے ساتھ اپنی ملی بھگت کا ثبوت دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ تحصیلدار مستونگ ایک نااہل شخص اور سرکاری کاموں کی انجام دہی سے بلکل نا واقف ہے۔
فیلڈ انچارج محمد آصف پرکانی نے کہا کہ میں ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر ریٹائرڈ الیاس کبزئی اور محکمہ جنگلات کے صوبائی سیکریٹری اور چیف سوائل کنزرویشن بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ مجھے اپنے فرائض کی ادائیگی سے روکنے اور غیر قانونی پر گرفتار کرنے کا سختی سے نوٹس لے کر تحصیلدار مستونگ کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لا کر فوری طور معطل کیا جائے۔بصورت دیگر ہم پاکستان ورکرز کنفڈریشن ضلع مستونگ کی پلیٹ فارم سے نا اہل تحصیلدار مستونگ کے احتجاجی تحریک چلانے کا شیڈول جاری کرنے پر مجبور ہونگے