|

وقتِ اشاعت :   July 18 – 2021

کوئٹہ: انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام کیلئے وکلا ء کا کردار اہم ہوتا ہے ججز اپنی حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف کے فراہمی کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں آئین میں جس کے اختیارات دئیے گئے ہیں ہر ادارہ اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں لوگوں کے بنیادی حقوق کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے جمہوریت آئین کی بالادستی پارلیمنٹ کی سپر میسی چاہتے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس بلوچستان جسٹس جمال خان مندوخیل نامزد چیف جسٹس جنا ب جسٹس محمد نعیم افغان نے بلوچستان بار کونسل ہائیکورٹ بار اور کوئٹہ بار کے زیراہتمام اپنی اعزاز میں عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سینئر پونی جج جسٹس ہاشم خان کاکڑ، جسٹس اعجاز احمد سواتی، جسٹس کامران ملاخیل، جسٹس ظہیر الدین کاکڑ، جسٹس عبداللہ بلوچ ،جسٹس نذیر احمد لانگو، جسٹس روزی خان بڑیچ، جسٹس عبدالحمید بلوچ کے علاوہ مختلف ٹریبونلز کے ممبران چئیرمین ،سپریم کورٹ بار کے سابق صدور علی احمد کردایڈووکیٹ ، کامران مرتضی ایڈووکیٹ ،امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ سروس ٹریبونل کے چیئرمین مظہر الیاس ناگی ،لیبر ایپلانٹ کے حاجی عطااللہ لانگو، ممبر پاکستان بار کونسل منیر احمد خان کاکڑ، سابق وائس چیئرمین سلیم لاشاری، چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین، ممبر بار کونسل امان اللہ کاکڑ، سینئر وکیل ہادی ایڈووکیٹ ، شکیل ایاز ظہور سبی ہائیکورٹ بار کے جرنل سیکرٹری آغا حنین ودیگر نے بھی شرکت کی ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس جمال خان مندوخیل بلوچستان بار باڈیز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ میرے لئے ایک بڑا اعزاز ہے۔

جس میں تمام بار باڈیز ایک ساتھ ہیں انہوں نے کہا کہ معاشرے میں انصاف کے فراہمی میں وکلا کا بڑا کردار ہے اور اللہ تعالی نے میر ی مدد فرمائی ہے میں انصاف کے فراہمی میں کتنا کامیاب ہوا ہوں انہوں نے میں بلوچستان کے وکلا کا مقروض ہوں جنہوں نے مجھ عزت بخشی میری حوصلہ افزائی کی میں یقین سے کہتا ہوں میرے برادر حج عوام کو انصاف فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ،انہوں نے کہا کہ لوگوں کے بنیادی مسائل حل کرنے کی ذمہ داری حکومت وقت کی ہے جہاں حکومتیں ناکام ہوتی ہیں وہاں پبلک انٹرسٹ کے کیسز بڑھ جاتے ہیں کوشش کی بلاتفریق لوگوں کو انصاف فراہم کریں ،انہوں نے کہا کہ ہم اپنے حلف کے پاسدار ہیں لوگوں کی بنیادی حقوق کی ذمہ داری آج بھی حکومت کی ذمہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہم آئین و قانون کی بالادستی پارلیمنٹ کی سپرمیسی چاہتے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نامزد چیف جسٹس جناب جسٹس محمد نعیم افغان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم وکلا کے ساتھ ملکر مظلوموں کی داد رسی کریں گے انصاف کی بروقت فراہمی میں وکلا ہمارے ساتھ تعاون کریں ہر ادارے اپنا کام احسن طریقے سے کریں ،انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہوگا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان بار کونسل کے وائس چیرمین قاسم علی گاجزئی نے کہا کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں مسنگ پرسن کا مسئلہ گوادر کا مسئلہ گودار سی پیک سے ملک میں خوشحالی آئے گی لیکن گوادر کے عوام آج بھی صاف پانی سے محروم ہیں ایسی ترقی نہیں چاہیے جس سے مذید محرومیاں بڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ میرٹ کے قائل ہیں تقریب سے بلوچستان ہائیکورٹ بار کے صدر سید باسط شاہ ایڈووکیٹ ،کوئٹہ بار کے صدر اقبال کاسی ایڈووکیٹ ،راحب بلیدی ایڈووکیٹ ،علی حسن بگٹی نے بھی خطاب کیا بعد ازاں بلوچستان بار کونسل کی جانب سے چیف جسٹس بلوچستان جسٹس جمال خان مندوخیل کو ان کی شاندار کارکردگی اور انصاف کے فراہمی پر شیلڈ دیا گیا۔