|

وقتِ اشاعت :   July 26 – 2021

کوئٹہ+ گوادر: مکران ڈویژن میں کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ جاری تمپ میں کورونا سے جاں بحق افراد کی تعداد 15 ہوگئی جبکہ ہسپتالوں میں مریضوں کیلئے جگہ کم پڑ گئی گوادر میں لاک ڈاؤن تربت میں کیسز میں اضافے کے بعد مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق تمپ میں کرونا وائرس سے غیر تصدیق شدہ اموات کی تعداد 15 ہوگئی، ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ کم پڑگئی۔ ضلع کیچ کے دیگر علاقوں کی طرح تمپ عالمی وبا کورونا وائرس کی شدید لپیٹ میں ہے، مختلف گاؤں میں اموات کی تعداد پندرہ تک پہنچ گئی ہے، ضلع کیچ کے تحصیل تمپ میں ہر گھر میں دو یا تین اشخاص کورونا وائرس میں مبتلا ہیں، تمپ میں کورونا ٹیسٹ کی عدم دستیابی سے عوام مشکلات کا شکار ہیں۔

اس خطرناک عالمی وبا کی روک تھام کے لیے حکومت کی جانب خاطرخواہ اقدامات نظر نہیں آرہے جبکہ عوام کی طرف سے بھی بے رغبتی برتتے ہوئے کرونا ایس او پیز کو یکسر نظرانداز کیا جارہا ہے، تربت میں پھیلنے کے بعد تمپ میں بھی زراہع کے مطابق ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ جون کے ابتدائی دنون سے لیکر سے جولائی کے آخری ہفتے تک تمپ کے اکثر بیشتر علاقے اس وبا نے اپنے لپیٹ میں لے رکھے ہیں اور مثبت کیسز کی شرح میں شدید اضافہ دیکھنے کو نظرآرہا ہے۔

اس قدر خطرناک صورتحال پر تمپ میں محکمہ صحت کی طرف سے کوئی خاص طبی سہولیات بھی نہیں ہے، بہترین علاج کیلے عوام تربت اور کراچی کا رخ کرتے ہیں، لوگوں کو اس ناگہانی موقع پر طبعی سہولیات دیناحکومت بلوچستان کی زمہ داری ہے مگر تمپ کی عوام کو حکومت بھول گئی ہے، تمپ کی واحد سول اسپتال میں آئیسولیشن روم، وینٹی لینٹر، آکسیجن اپنی جگہ بخار اتارنے کی پیناڈل گولی بھی دستیاب نہیں، تحصیل سطح پر ٹیسٹنگ نہ ہونے سے کیسز کی تعداد رپورٹ ہونے میں مشکلات کا سامنا ہے۔کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر تربت میں دوسرے دن بھی لاک ڈاؤن، اے سی تربت نے لاک ڈاؤن کی نگرانی کی۔ سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے سخت رد عمل پر ضلعی انتظامیہ کیچ کی جانب سے شہر میں کرونا وائرس کی بڑھتی ہوئی کیسز کے پیش نظر کل سے مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

جس کے باعث صرف میڈیکل اسٹور اور راشن شاپس کے علاوہ بازار مکمل طور پر بند ہے، ڈی سی کیچ حسین جان کی ہدایت پر اے سی تربت عقیل کریم کی نگرانی میں فورس نے بازار میں گشت کر کے لاک ڈاؤن کی نگرانی کی، خلاف ورزی کے مرتکب دکانوں کو سیل کردیا گیا اور دکان داروں کو لاک ڈاؤن کے پاسداری کی تنبیہ کی گئی۔دریں اثناء کرونا کی روک تھام گوادرسمیت ضلع بھر میں لاک ڈاون،کاروباری وتجارتی سرگرمیاں معطل۔ پھل، سبزی فروش راشن شاپس،ایزی لوڈز کی دکانوں سمیت میڈیکل اسٹورز کھلے رہے۔گھروں میں رہنے کی بجائیشہر کی سڑکوں پر دن بھر لوگ پھرتے نظر ائے۔گوادر اور گردونواح میں اموات کی شرح میں اضافہ شہریوں میں خوف و ہراس۔تفصیلات کے مطابق گوادر میں عالمی وبا کرونا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی پھیلاو کے پیش نظر اور اس وبا کے روک تھام کے لیے ضلعی حکومت کی جانب سے گوادر سمیت ضلع بھر میں لاک ڈاؤن کیا گیا جس کی وجہ سے گوادر۔پسنی۔جیوانی، پیشکان۔

اورمارہ سمیت ضلع بھر میں کاروباری وتجارتی مراکز۔دکانیں۔شاپنگ سینٹر بند رہے جبکہ میڈیکل اسٹورز، راشن شاپس، تندور، پھل سبزیوں، ایزی لوڈ، بیکریز، سمیت ہول سیل کی دکانیں کھلی رہیں۔جبکہ ان کے علاوہ شہر کے اکثر علاقوں میں کچھ دیگر دکانوں کے کھلنے کی اطلاعات کی خبر آنے پر پولیس کی نفری نے انھیں بند کرادیا۔ شہر میں لاک ڈاؤن کے نفاذ اور شہریوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کے باوجود شہر کی سڑکوں پر لوگ اکثر چلتے پھرتے نظر آئے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے ہونے والی لاک ڈاؤن جزوی طور پر کامیاب رہا۔ واضع رہے اس وقت گوادر عالمی وبا کرونا کی شدید لپیٹ میں ہے۔ گوادر سمیت ضلع بھرمیں آئے روز تین چار افراد کرونا بیماری کی وجہ سے زندگی کی بازی ہار رہے ہیں۔

محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق یکم جولائی سے پچیس جولائی تک چودہ سو ایک ویکسئین ٹسٹ کرائے گئے جن میں تین سو ساٹھ نگیٹیو جبکہ پازیٹیو ریشو پچیس پوائنٹ سات رہا۔اسوقت اس مرض میں مبتلا ہر گھر میں متاثرہ لوگ موجود ہیں۔ شہر سمیت ضلع بھر میں کرنا اموات کی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ نے بھی شہر بھر میں منادی کرادی ہے کہ شہری اپنا اور اپنے پیاروں کے جانوں کی حفاظت کریں ایس او پیز پر عمل درآمد کے ساتھ ساتھ ماسک پھینیں،فاصلہ اختیار کریں بلا ضرورت اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔اوراپنے آپ کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگائیں۔