بلوچستان کے مکران ڈویژن کے ضلع گوادر اور تربت میں کورونا کیسز میں اضافہ کے پیش نظر پندرہ دن کے لئے لاک ڈاؤن لگادیاگیاہے اور محکمہ صحت حکام نے کورونا ویکسی نیشن کے عمل کو بھی تیز کردیا ہے۔کمشنر مکران ڈویژن شاہ عرفان غرشین کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن کروانے والے افراد ہی کاروبار کرسکیں گے، ویکسین لگائے بغیر کوئی مچھیرا سمندر میں مچھلی کے شکار پر نہیں جاسکے گا، لاک ڈاؤن کے دوران دکانیں، ہوٹل اور ریستوران،مچھلی مارکیٹ اگلے پندرہ دن کے لئے مکمل بند ہوں گے جبکہ راشن شاپ، پھل،سبزی کی دکانیں اور میڈیکل اسٹورز،کلینک اور فلٹر پلانٹ کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔
دکانداروں کو ویکسین لگانے، ماسک پہننیاور ایس اوپیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی شرط پر اجازت ہوگی،اگلے پندرہ دن کے لئے سیاح، وزٹر زاور تبلیغی جماعت کے ارکان ضلع گوادر میں داخل نہیں ہوسکتے، تمام پارکس، تفریحی مقامات، کھیلوں کے میدان مکمل بند ہوں گے اور اجتماعات پر بھی ہر قسم کی پابندی ہوگی۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے دوران مکران ڈویژن میں کورونا کیسز سب سے زیادہ رپورٹ ہوئے ہیں اور اموات کی شرح بھی زیادہ ریکارڈ کی گئی ہے، جاں بحق افراد میں بعض نے اسپتال کا رخ بھی نہیں کیا، اطلاعات کے مطابق تیزبخار، کھانسی میں مبتلا افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
جنہوں نے اپنے کورونا ٹیسٹ نہیں کرائے تھے کہ بیماری کی تشخیص ہوسکے اس لئے شبہ ظاہر کیاجارہا ہے کہ یہ اموات کورونا وائرس کے باعث ہوئی ہیں۔ بہرحال اس وقت تربت، گوادراور پسنی میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اس لئے عوام کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایس اوپیز پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ہوئے اپنا اور اپنے پیاروں کی زندگیوں کوخطرے میں نہ ڈالیں۔لہٰذا جتنا احتیاطی تدابیر پر عمل کیاجائے گا کیسزکی شرح کم ہوگی اور اس بات کو بھی یقینی بنانا چاہئے کہ کورونا ویکسی نیشن ضرورکروائیں تاکہ اس خطرناک وباء سے ہمیشہ کیلئے چھٹکارا پایاجاسکے۔
اس کے ساتھ ہی مکران انتظامیہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ جس طرح سے مکران کے اسپتال میں طبی عملہ سمیت ادویات اور آلات کی کمی کی شکایات سامنے آرہی ہیں اس حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ شہریوں کو صحت کی سہولیات میسر آسکیں کیونکہ اسپتال میں سہولیات کے فقدان کی وجہ سے بعض شہری اسپتال جانے سے گریز کرتے ہیں اور صوبے کے دیگر بڑے شہروں میں جانے پر مجبور ہوتے ہیں اور جو سکت نہیں رکھتے وہ مقامی اسپتالوں میں ہی جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔
لہٰذا ایسا بندوبست کیاجائے کہ مکران کے عوام کو ان کی دہلیز پر صحت کی سہولیات فراہم ہوں تاکہ وہ اسپتالوں میں اپنے ٹیسٹ کیلئے آسکیں اور بیماری کی تشخیص ہوسکے اور بروقت ان کا علاج ممکن ہوسکے۔جبکہ بجلی کی عدم فراہمی بھی ایک گھمبیر مسئلہ بن چکا ہے مکران کے بیشتر علاقوں میں بجلی نہیں ہے اس سے بھی عوام شدید ذہنی کوفت میں مبتلا ہیں۔ اسپتالوں میں اگر بجلی نہیں ہوگی تو کس طرح سے ٹیسٹ سمیت دیگر علاج ممکن ہوسکے گا لہذاان مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیاجائے۔