|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2021

تفتان: آل پارٹیز تفتان، انجمن تاجران، کلیئرنگ ایجنٹس نمائندوں کی زیروپوائنٹ گیٹ اور بازارچہ کی بندش خلاف تفتان میں پریس کانفرنس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امان اللہ محمد حسنی، شوکت عیسیٰ زئی، علی خان عیسی زئی، آصف برہانزئی و دیگر کا کہنا تھا کہ تفتان سرحد پر واقع تجارتی پوائنٹس یکے بعد دیگرے بند کیئے جارہے ہیں راہداری گیٹ گزشتہ سال فروری سے بند ہے۔

امیگریشن گیٹ سے پاکستانی شہریوں کی ایران داخلے پر پابندی عائد ہے، زیروپوائنٹ گیٹ بھی گزشتہ 4 ماہ سے بند ہے زیروپوائنٹ پر کام کرنے والے چھوٹے تاجر اور مزدور نان شبینہ کے محتاج ہوگئے تھے اب بازارچہ کو بھی بند کردیا گیا ہے بازارچہ میں کام کرنے والے ہزاروں مزدور بیروزگار ہوگئے ہیں ہزاروں گھروں کے چولھے یکدم سے بجھ گئے علاقے میں کوئی فیکٹری یا زراعت نہیں۔

لوگوں کا ذریعہ معاش سرحدی تجارت سے وابستہ ہے زیروپوائنٹ گیٹ اور بازارچہ کی بندش سے علاقے میں بیروزگاری خطرناک حد تک بڑھ گئی ہیں۔ ایران میں لوڈ ہوکر جو مال امیگریشن گیٹ سے 15 سے 20 روز میں پہنچ جاتا ہے وہ بازارچہ سے 4 سے 5 روز میں مارکیٹ تک پہنچ جاتا ہے بازارچہ کی بندش سے زیادہ متاثر چھوٹے تاجر ہونگے جو صرف ایک ٹریلر مال خرید سکتے ہیں۔

جو ہفتے میں ایک ٹریلر خرید کر مارکیٹ میں بیچ سکتے تھے اب ایک ہفتے کے بجائے ایک ماہ میں وہ ایک ٹریلر کی ہی خریداری کرسکتے ہیں اور اسے مارکیٹ تک بیچ سکتے ہیں بازارچہ کی بندش سے ہزاروں مزدور جو بازارچہ میں کام کرتے ہیں نان شبینہ کے لئے محتاج ہوچکے ہیں۔انتظامیہ سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ متعلقہ اداروں سے بات کرکے بازارچہ کو فورا کھولنے کے احکامات جاری کرکے اس پر امن شہر کو بیروزگاری سے تنگ آئے ہوئے۔

عوام کے غم و غصے سے بچایا جاسکے کیونکہ جب کوئی نان شبینہ کا محتاج ہو جائے تو وہ غریب مزدور طبقہ احتجاج کی کسی حد کی پرواہ نہیں کریگا اس سلسلے میں پرسوں 2 اگست کو تفتان بازار میں احتجاج ریلی نکالی نکالی جائیگی اور بازارچہ کو نہیں کھولا گیا تو اپنے احتجاج کو وسعت دیکر شٹرڈاون اور پہیہ جام ہڑتال سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا۔