|

وقتِ اشاعت :   August 1 – 2021

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں نہری پانی کی قلت کیخلاف نیشنل پارٹی کی کال پر آل پارٹیز الائنس اور کسانوں کا مشترکہ احتجاج قومی شاہراہ پر کیمپ قائم کرکے ہر قسم کی ٹریفک بند کردی نامعلوم گاڑی سوار افراد کی مظاہرین پر فائرنگ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا مظاہرین مشتعل ہوگئے تفصیلات کے مطابق پٹ فیڈر کینال سے نکلنے والی ذیلی نہروں قیدی شاخ، محبت شاخ، ٹیپل شاخ، جھڈیر شاخ، بالان شاخ ودیگر میں نہری پانی کی قلت کیخلاف نیشنل پارٹی کی کال پر آل پارٹیز الائنس اور کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے۔

قومی شاہراہ کے زیرو پوائنٹ کے مقام پر احتجاجی کیمپ قائم کردیا جسکے باعث سندھ بلوچستان اور پنجاب کو جانے والی ہر قسم کی ٹریفک بند ہوگئی مظاہرین نے قومی شاہراہ پر ٹائر نذر آتش کیے احتجاج کے دوران نامعلوم گاڑی میں سوار افراد نے مظاہرین پر ہوائی فائرنگ کی جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا واقعہ کے بعد مظاہرین مشتعل ہوگئے۔

اور شدید ہنگامہ آرائی کی سیاسی جماعتوں اور کسانوں کا احتجاج چار گھنٹوں تک جاری رہا اس موقع پر نیشنل پارٹی کے میر محمد نعیم کھوسہ، جاموٹ قومی موومنٹ کے محمد عالم کھرل، پی پی پی کے قیصر چانڈیو جے یو آئی کے غلام رسول لہڑی، پی پی شہید بھٹو کے رشید راسکو، میر دوران خان کھوسہ، رفیق احمد کھوسہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔

کہ محکمہ آبپاشی کے حکام مبینہ بھاری رشوت کے عوض نہری پانی بیرون کے بااثر زمینداروں کو فروخت کر رہے ہیں اندرون کے زمینداروں اور کاشتکاروں کی کاشت کی گئی چاول کی پنیری جل رہی ہے جس کے باعث کروڑوں روپے کے مالی نقصان کا خدشہ ہے جان بوجھ کر ہماری زمینیں بنجر بنانے کی سازش کی جارہی ہے مظاہرین سے حاجی عبدالخالق کھوسہ، غلام محمد جمالی ودیگر نے بھی خطاب میں کہا۔

کہ ہمیں مشترکہ طور پر زرعی شعبے کو بچانے کے لیے تحریک چلانے کی ضرورت ہے بااثر افراد اور محکمہ آبپاشی کے حکام کے استحصال کے خلاف منظم جدوجہد کی ضرورت ہے کئی گھنٹوں کے بعد محکمہ آبپاشی کے ایکسین نثار مغیری نے پی پی پی کے ڈویڑنل صدر بلال صادق عمرانی کے ہمراہ احتجاجی کیمپ پر پہنچ کر مظاہرین کو نہری پانی کی وارہ بندی کے تحت فراہمی کی یقین دہانی کروائی جسکے بعد احتجاج ختم کیا گیا۔

دریں اثناء نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی نے نصیرآباد میں پانی بحران کے خلاف کسانوں کے تاریخی احتجاجی دھرنے پر نیشنل پارٹی کے تمام سیاسی کارکنوں اور قیادت کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کھاکہ پرامن احتجاجی مظاہرے اور دھرنے میں غنڈہ گردی اور دہشت گردی انتہائی قابل مذمت اور قابل افسوس ہے۔

حکومت بلوچستان اور نصیرآباد کے انتظامہ کو دھشت گردوں کے خلاف فوری طور پر کاروائی کریں اور گاڑی مالک اور ڈرائیور اور بندوق بردار دہشت گرد کو فورا گرفتار کریں انھوں نے نیشنل پارٹی بلوچستان کے عوام کی حقیقی سیاسی جماعت ہے اور عوام کے بنیادی سیاسی معاشی حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور بلوچستان بھر میں عوام کے بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے جاری احتجاجی مظاہروں اور جدوجہد سے عام دشمن قوتوں کی پریشانی قابل فہم ہے انھوں نے مطالبہ کیا کے عوام کے مطالبات منظور کئے جائیں اور مظاہرے پر فائرنگ کرنے والے افراد کو قانون کے دائرے میں لایا جائے