|

وقتِ اشاعت :   August 6 – 2021

کوئٹہ: تحریک بحالی بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے رہنماوںڈاکٹرالیاس،ڈاکٹرسخی، میرزیب شاہوانی ،ڈاکٹر مصطفی وردگ اوردیگر نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کہ بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے وائس چانسلر کی مدت ملازمت میں توسیع منسوخ کرکے نئے وائس چانسلر کی تقرری عمل میں لائی جائے بصورت دیگر گورنر ہاوس کے سامنے دھرنا دینے پر مجبور ہونگے۔

یہ بات انہوں نے جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان رقبے کے لحاظ سے سب سے بڑا اورسہولیات و ترقی کے حوالے سے ایک پسماندہ صوبہ ہے بڑی مشکل سے میڈیکل کے شعبے کی ترقی اورخاص کر میڈیکل کی اعلیٰ تعلیم کو مدنظر رکھتے ہوئے 2017ء میں صوبے کی پہلی میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کیلئے۔

قانون سازی پایہ تکمیل تک پہنچی جس پر تمام مکاتب فکر نے خوشی کا اظہارکیا کہ میڈیکل کے شعبہ میں جدید اعلیٰ تعلیم کی فراہمی سے نہ صرف ماہرین کی کمی پوری ہوسکے گی بلکہ میڈیکل کے شعبہ میں فیکلٹی کی کمی بھی پوری کی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگست2018ء میں یونیورسٹی انتظامیہ وائس چانسلر اور رجسٹرار کی تعیناتی عمل میں لائی گئی۔

یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق یہ تعیناتیاں صرف تین سال تک کیلئے تھیں ماضی کے حالات و واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ متنازعہ شخصیات تھیں جن کی پوری توجہ ادارے کو آئین سے ماورائے چلانا پسند نا پسند کی نظرکرنا اور پہلے سے موجود میڈیکل کالج کو بھی بحران کا شکار کیا جانا شامل ہے اس دور میں میڈیکل یونیورسٹی اپنے اہداف اور مقاصدکی جانب ایک قدم بھی نہ بڑھ سکی یہاں نہ تو کسی قسم کے اعلی تعلیمی کورسز ٗپروگرام شروع کئے جاسکے۔

اور نہ ہی کسی قسم کی تحقیق سامنے آئی یونیورسٹی کے امور کویونیورسٹی آئین کے مطابق چلانا انتظامیہ کی ذمہ داری تھی جس میں انتظامیہ مکمل طور پر ناکام رہی۔انہوں نے کہا کہ متنازعہ انتظامیہ نے میڈیکل کے شعبہ کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کی بجائے مزید تباہی سے دوچار کردیا اسی دوران طلباء ملازمین و فیکلٹی بولان میڈیکل کالج کو بچانے میدان میں نکل آئے۔

اورایک سال پرمحیط احتجاج کے بعد میڈیکل کالج کو نا اہل یونیورسٹی انتظامیہ کے چنگل سے آزاد کراکر پرانی حیثیت میں بحال کرادیا۔انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سابقہ گورنر نے وائس چانسلر کو توسیع دی تاکہ گورنر بلوچستان اور وی سی کے گٹھ جوڑ کے نیتجہ میں ہونے والے نقصانات پر پردہ ڈالا جاسکے اوراحتساب سے بچاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ آيین کی روح سے نئے وائس چانسلر کی تقرری موجودہ گورنر کی صوابدید پر ہے میڈیکل کی تعلیم کو تباہی سے بچانے کی خاطر یونیورسٹی انتطامیہ کی تبدیلی ناگزیر ہے ہم کسی صورت یہ برداشت نہیں کریں گے۔

کہ صوبہ مزید پسماندگی کا شکار رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گورنر بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وائس چانسلر میڈیکل یونیورسٹی کو فوری طور پر عہدے سے ہٹایا جائے اور آئین کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے نئے وائس چانسلر کی تقرری عمل میں لائی جائے۔