کوئٹہ: وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت پی ایس ڈی پی 22-2021 پر پیشرفت اور 10 ویں جے سی سی اجلاس کی تیاری کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات محترمہ بشریٰ رند، پارلیمانی سیکرٹری اقلیتی امور خلیل جارج، چیف سیکرٹری بلوچستان،ایڈیشنل چیف سیکرٹری ترقیات،پرنسپل سیکرٹری،سیکرٹری خزانہ،سیکرٹری صنعت،سیکرٹری توانائی،سیکرٹری اطلاعات،کمشنر کویٹہ ڈویژن سمیت ڈی جی جی ڈی اے اور ایڈیشنل سیکرٹری سی پیک کی بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
اجلاس کو سی پیک سے متعلق دسویں جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے اجلاس کی تیاری کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں سی پیک اسٹریٹجی ڈرافٹ اور 10ویں جے سی سی اجلاس کے لیے مرتب سفارشات کا تفصیلی جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گوادر سمارٹ پورٹ سٹی کی ماسٹر پلاننگ مکمل کر لی ہے۔ پاک چائنہ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کا 90 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا 94 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔
جبکہ متبادل اور قابل تجدید توانائی پالیسی 2020ء کے تحت سی پیک منصوبوں میں شمسی اور ہوا سے توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دینا ہوگی۔ کیونکہ بلوچستان میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔اجلاس میں مقامی نوجوانوں کی تربیت،چینی امداد کے زریعے اسپیشل اکنامک زونز کی ترقی اور دیگر امور کا جائزہ بھی لیا گیا۔بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وفاقی حکومت گوادر کے راستے وسطی ایشائی ممالک کو ٹرانزٹ ٹریڈ کی سہولیات کے لیے فریم ورک بنائے۔
اجلاس کو ایڈیشنل سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات کی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری، اتھرائزیشن اور فنڈز کے اجراء کے حوالے سے بریفنگ دی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے ہدایت کی کہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کیے جائیں۔ اور ایک ایسا مکینزم اپنایا جائے جس کے تحت ترقیاتی اسکیمات کی تکمیل بروقت ممکن ہو سکے۔