تربت: بی ایس او کی جانب سے پنجگور میں چار سالہ قدیر خلیل کے قتل پر تربت پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا، مظاہرہ میں بی این پی کے کارکنان سمیت ایچ آر سی پی اور تربت سول سوسائٹی کے رضاکاروں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس پر پنجگور واقعہ کے خلاف نعرہ درج تھے۔
مظاہرہ سے ایچ آر سی پی کے ریجنل کوارڈی نیٹر پروفیسر غنی پرواز، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر گلزار دوست، بی این پی کے رہنما حاجی عزیز، بی ایس او کے مرکزی رہنما کریم شمبے، ضلعی صدر بالاچ طاہر اور وسیم سلیم اور اہلحدیث یوتھ فورس کے جنرل سیکرٹری یلان زامرانی نے خطاب کیا۔ مقررین نے پنجگور میں چار سالہ بچے کے بہیمانہ قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے۔
اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا اور ملزمان کی فوری گرفتاری اور اسے عدالت کے سامنے پیش کرکے سزا دلانے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کئی دن گزرنے کے باوجود انسانیت سوز واقعہ میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر ضلعی انتظامیہ پنجگور کی سخت مذمت کرتے ہوئے پنجگور پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے صوبائی حکومت سے واقعہ کی تحقیقات، متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ اپنی سرزمین پر اب کسی طرح محفوظ نہیں، 80 سالہ اکبر خان بگٹی سے چار سالہ قدہر خلیل کا یہ ثابت کرتی ہے کہ اس دھرتی پر سب سے سستا خون بلوچ کا ہے۔
ہماری ماؤں بہنوں کو ملک ناز اور کلثوم کی طرح بھائیوں کو حیات بلوچ کی طرح بے دردی سے شہید کیا جاتا ہے اور قاتل نامعلوم بن جاتے ہیں، اس سے واضح ہے کہ بلوچ دشمن قوتیں بلوچ فرزندوں کو بنگالیوں کی طرح برداشت نہیں کرتے۔
کیوں کہ انہیں بلوچ نہیں بلکہ بلوچستان کی ضرورت ہے جو وسائل سے مالا مال ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس او بلوچ دشمن پالیسیوں کے خلاف کسی طور خاموش نہیں رہے گی بلکہ جمہوری طریقہ کار کے مطابق بلوچ دشمن واقعات پر ہر جگہ آواز بلند کرے گی۔