|

وقتِ اشاعت :   August 8 – 2021

ڈیرہ مراد جمالی : ایریگیشن نصیرآباد کی انتظامیہ کینالوں کا کنڑول اینڈ کمان سنبھالنے میں ناکام سینکڑوں ٹیل کے پیاسے کسانوں زمینداروں نے بیدار پل پر ریگولیٹری نظام پر زبردستی کنڑول سنبھال لیا انتظامیہ کی مداخلت یقین دہانی پر کسان زمیندار واپس لوٹ گئے بلوچستان ہائی کورٹ اور قاضی کورٹ ڈیرہ مرادجمالی کے عدالتی حکم کے باوجود پٹ فیڈر کینال کی تین ذیلی شاخیں مگسی شاخ روپا شاخ عمرانی شاخ ٹیل نہ ہوسکی۔

گیارہ اگست کو ہائی کورٹ اور آج نو اگست کو ایری گیشن نصیر آباد کے ایکس ای این اور ایس ای سمیت دیگر آفیسران کی دوبارہ طلبی تینوں کینالوں کے ٹیل کے کسان زمیندار پینے کے پانی سے بھی محروم کروڑوں روپے چاول کے بیج جلنے لگے عدالتوں کمشنر نصیر آباد ڈپٹی کمشنر کے حکم کے باوجود ساڑھے تین ہزار سے زائد غیر قانونی پائپ لگا کر کینالوں سے پانی چوری کرنے کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا۔

ایری گیشن کے آفیسران پانی چوروں زمینداروں کے سامنے پتلے بن گئے تفصیلات کے مطابق بلوچستان کا سب سے بڑا نہری نظام پٹ فیڈر کینال سمیت دیگر ذیلی شاخوں کے ہونے کے باوجود شدید پانی کی قلت کا شکار ہوگیا ہے تحصیل تمبو کی مگسی شاخ روپا شاخ عمرانی شاخ بالان شاخ باری شاخ کے ٹیل کے کسان زمیندار پینے کے پانی کے لیے پریشان ہیں۔

لیکن ایری گیشن نصیر آباد کے ایکس ای این ایس ای ایری گیشن نے بلوچستان ہائی کورٹ قاضی کورٹ کمشنر نصیر آباد ڈپٹی کمشنر کے احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے کینالوں کو ٹیل کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں اتوار کے روز سینکڑوں کسانوں زمینداروں نے بیدار پل پر ایری گیشن کے ریگولیٹری نظام پر قبضہ کرتے ہوئے تمام کینالوں کو حصہ کا پانی دینے کا مطالبہ کیا گیا واضع رہے۔

کہ بلوچستان ہائی کورٹ نے گیارہ اگست اور قاضی کورٹ ڈیرہ مرادجمالی کی عدالت نے آج نو اگست کو ایری گیشن کے آفیسران کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

جبکہ پندرہ دنوں کے دوران کسانوں زمینداروں نے زرعی پانی کی قلت کے خلاف تین مرتبہ سندھ بلوچستان کی قومی شاہراہ کو شدید گرمی میں پانچ پانچ گھنٹے بلاک کرنے کے باوجود صوبائی وزیر آبپاشی بلوچستان سیکریڑی آبپاشی نے ایری گیشن نصیرباد کے ایکس ای این نثار احمد مغیری ایس ای عبدالرزاق قاضی کو تبدیل نہیں کیا گیا ہے ۔