کوئٹہ : صوبائی دارالحکومت کوئٹہ شہر میں یکے بعد دیگر 2دھماکے2پولیس اہلکار شہید جبکہ پولیس اہلکارو ں سمیت22افراد زخمی ہو گئے ،لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیاگیا، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ،سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔پولیس کے مطابق پہلا دھماکہ سرینا چوک جبکہ دوسرا سدا بہار ٹرمینل کے قریب ہواکوئٹہ کے مصروف شاہراہ زرغون روڈ سرینا چوک کے قریب پولیس وین کے قریب دھماکے کے نتیجے میں۔
دو پولیس اہلکار سپاہی نیاز احمد سکنہ سبی اور علی اکبر سکنہ ڈیرہ بگٹی شہید جبکہ 5پولیس اہلکاروں سمیت 13افراد زخمی ہوگئے ،امدادی ٹیمیں اور سیکورٹی اہلکارجائے وقوعہ پرپہنچ گئی جہاں امدادی ٹیموں نے لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا سریاب رو ڈ پر ، پرچم فروخت کرنیوالے ریڑھی کے قریب ہوادھماکے میں 2افراد زخمی جنہیں طبی امداد کیلئے سول ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
جبکہ سیکورٹی اہلکاروں نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے تحقیقات شروع کردی ،دھماکہ اس قدر شدید تھاکہ آواز کئی کلومیٹر دور سنی گئی ۔دھماکے کے بعد سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اخترکے مطابق کوئٹہ میں سرجنز ،انستھزیا کے ڈاکٹرز ،او ٹی اسٹاف اور ہیلتھ کئیر اسٹاف شعبہ حادثات اور آپریشن تھیٹرز میں موجود ہیں۔
دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹرجنرل پولیس کوئٹہ اظہر اکرام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ دھماکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ ٹائم ڈیوائس تھاجس میں پولیس کے 2 جوان شہید جبکہ13 زخمی ہوئے ہیں پولیس اہلکار ڈیوٹی پر تھے کہ قریب موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ ہوا۔زخمیوں کو سول ہسپتال میں بہترین طبی امداد دی جارہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تھریٹ تھے اور ہم الرٹ تھے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے موجودہ حالات میں الرٹ تھی زخمیوں میں تین افراد کی حالت تشویشناک ہے ۔ریسکیو ذرائع کے مطابق سریاب روڈ پر سدابہار ٹرمینل کے قریب پرچم فروخت کرنے والی ریڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں پرچم فروخت کرنے والا شخص کرشن کمار زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امدادی دی جارہی ہے اس سلسلے میںمزید تحقیقات کی جارہی ہے۔