|

وقتِ اشاعت :   August 15 – 2021

پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ پیٹرول 50 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں اڑھائی روپے اضافہ کرنے کی سفارش کی گئی۔وزارت خزانہ کو پیٹرولیم ڈویژن کی طرف سے ارسال کردہ تجاویز موصول ہو گئیں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 50 پیسے جبکہ پیٹرول کے نرخ میں 50 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں ایک روپیہ فی لیٹر اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے،قیمتوں میں اضافہ بارے حتمی فیصلہ وزیراعظم کی مشاورت کے بعد وزارت خزانہ کرے گی۔پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں پر عمل 16 اگست سے ہوگا۔واضح رہے کہ اس سے قبل 31 جولائی کو حکومت کی جانب سے پیٹرول ایک روپے 71 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا تھا۔دوسری جانب ملک میں مسلسل آٹھویں ہفتے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی بجٹ پیش ہونے کے بعد کسی بھی ہفتے مہنگائی میں کمی نہیں ہوئی ہے۔ملک میں ہونے والی مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں 0.61 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مہنگائی کی مجموعی شرح 13.33 فیصد ہو گئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کے تحت سب سے کم آمدنی والے طبقے کے لیے مہنگائی 16.60 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔ہفتہ وار رپورٹ کے تحت گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 18 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں۔

جبکہ 6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی پائی گئی اور 27 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 22 روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد ٹماٹر کی فی کلو اوسط قیمت 80 روپے 75 پیسے تک پہنچ گئی۔اسی طرح زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 13 روپے 56 پیسے اضافہ ہوا جس کے بعد زندہ مرغی کی اوسط فی کلو قیمت 160 روپے 72 پیسے ہو گئی جبکہ لہسن 10 روپے 42 پیسے، آلو 0.67 پیسے فی کلو اور ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 9 روپے 72 پیسے مہنگا ہواہے۔

ہفتہ وار جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے کے دوران آٹا، دال چنا، دال ماش اور دہی بھی مہنگا ہوا ہے جبکہ چینی کی اوسط فی کلو قیمت 32 پیسے بڑھ گئی ہے۔ ملک میں چینی کی اوسط قیمت 105 روپے 51 پیسے تک پہنچ گئی ہے جبکہ ڈھائی کلو گھی کے ڈبے کی اوسط قیمت 850 روپے 35 پیسے ہو گئی ہے۔وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کیلا 3 روپے 27 پیسے فی درجن، انڈے 2 روپے 78 پیسے فی درجن، پیاز 78 پیسے فی کلو، دال مونگ 2 روپے 44 پیسے فی کلو اور ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 14 روپے 59 پیسے سستا ہوا ہے۔مہنگائی کی شرح میں اضافہ کی سب سے بڑی وجہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیاجارہا ہے جس سے موجودہ مہنگائی کی شرح بڑھے گی اور عوام پر اس کا سارابوجھ آئے گا۔ حکومتی سطح پر مسلسل عوام کو مہنگائی پر قابو پانے کے حوالے سے تسلیاں دی جارہی ہیں مگر عملاََ کچھ بھی اقدامات نہیں کئے جارہے۔ وزیراعظم عمران خان متعدد بار یہ اعلان کرچکے ہیں کہ وہ خود مہنگائی کے حوالے سے مانیٹرنگ کرینگے اور عوام کو ہر سطح پر ریلیف دینے کیلئے ٹیم تشکیل دینگے تاکہ عوام کی مشکلات میں کمی آسکے۔

لیکن اب تک کی صورتحال جو سامنے ہے اس سے یہی نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ حکومتی بیانات میں تضاد ہے، وہ کہتی کچھ اور کرتی کچھ ہے اور عوام دشمن اقدامات اٹھانے میں ذرا بھی تردد نہیں کرتی۔ اس فیصلے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا اور خاص کراشیاء خوردنی کی قیمتوں پر اس کا اثر پڑے گا اور عوام جو اس وقت مہنگائی کے حوالے سے پریشان ہیں مزید ان کی مشکلات بڑھیں گیں۔