نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن وایم پی اے بابومیرمحمدرحیم مینگل نے کہا کہ ضلع نوشکی مختلف قبائل مینگل ،بادینی، جمالدینی قبائل کا مشترکہ سرزمین ہے نوشکی لاوارث نہیں ہے جسے ہر کوئی اپنی مرضی سے غیروں کو شکار کے لیے الاٹ کرے۔ انہوں نے کہاشنید میں آئی ہے کہ جام کمال خان عالیانی نے نوشکی کولاوارث سمجھ کر دبئی کے شیوخ سے بھاری رقم لی ہے اور سرکاری سطح پر سروے کرواکر نوشکی کے ایریاز کو دبئی کی شیوخ کوشکار کھیلنے کیلئے۔
غیرقانونی طور پر الاٹ کروانے میں لگے ہوئے ہیں جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور کسی صورت اسکی اجازت نہیں دینگے۔اس سے قبل نوشکی ضلع کوسعودی عرب کے شیوخ کوشکارکھیلنے کیلئے الاٹ کیاگیاتھا جس سے ضلع نوشکی کوکسی قسم کافائدہ نہیں ہوا نہ ہی ترقیاتی کام ہوئے نہ ہی ضلع کے عوام کیاجتماعی فوائد کیلئے کسی قسم کاترقیاتی اسکیم تک نہیں دیا گیا۔
مگر اب جام کمال عالیانی اپنی ذاتی فوائد کیلئے دبئی کے شیوخ سے بھاری معاوضہ لیکر ضلع نوشکی انکوشکارکھیلنے کیلئے غیرقانونی طورپر الاٹ کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں ،نوشکی میں آباد قبائل و عوام کو یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا اگرجام کمال عالیانی کودبئی کے شیخ زیادہ عزیز ہیں توبیشک اپنا ضلع لسبیلہ شکارکھیلنے کیلئے انکوالاٹ کردیں۔
قبائلی وعلاقائی روایات جام کمال عالیانی کواجازت نہیں دیتے کہ دیگر بلوچ قبائل کے اضلاع میں مداخلت کرنیکی اورغیرقانونی طور پرعلاقے کے قبائل و عوامی نمائندوں کواعتماد میںلئے بغیر انکا علاقہ عرب شیوخ کوشکارکھیلنے کیلئے الاٹ کرنا قبائلی روایات سمیت ہر لحاظ سے منفی قدم ہے ،اس سے ہمارے ضلعے کی خوبصورتی و قدرتی ماحول بھی متاثرہوگا۔
انہوں نے کہاکہ ہم جام کمال عالیانی پر واضح کرناچاہتے ہیں کہ وہ نوشکی کی سرزمین کو اپنے ذاتی فوائد ومقاصد کیلئے دبئی کے شیوخ کو الاٹ کرنے سے گریز کرے کیونکہ نوشکی میں آباد قبائل و عوام کسی صورت اپنی سرزمین شکار کھیلنے الاٹ کرنے کی اجازت نہیں دینگے۔
اگر پھر بھی جام کمال عالیانی نے زبردستی ضلع نوشکی کودبئی کے شیوخ کو شکار کھیلنے کیلئے الاٹ کی اور اپنے منفی عمل سے باز نہیں آیا تو دوران شکار عرب شیوخ کیلئے امن وامان کامسئلہ پیداہوا تو اس کی تمام ترزمہ داری جام کمال عالیانی پرعائد ہوگی۔