ڈیرہ مراد جمالی: پٹ فیڈرکینال نصیرآباد کی ذیلی شاخوں مگسی شاخ ، روپا شاخ عمرانی شاخ ، بالان شاخ ، قیدی شاخ ، محبت شاخ ، باری شاخ میں زرعی پانی کی غیر منصفانہ تقسیم زرعی پانی کی چوری کے خلاف اور نصیرآباد کے زرعی پانی کی عدم فراہمی کے حوالے سے مگسی شاخ ، عمرانی شاخ ،بالان شاخ ، باری شاخ ، قیدی شاخ ، محبت شاخ کے زمینداران اور کاشتکاران کا جمعیت علما اسلام بلوچستان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری میر نظام الدین لہڑی کی قیادت میں پٹ فیڈر کینال پل کے مقام پر ٹینٹ لگاکر ٹائریں جلا کر احتجاجی دھرنا اور مظاہرہ کیا گیا اور محکمہ ایریگیشن نصیرآباد کے خلاف سخت نعریبازی کی گئی اور سندھ بلوچستان قومی شاہراھ کو عام ٹریفک کیلئے تین گھنٹے تک مکمل طور پر بند کردیاگیا۔
جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور ہزاروں گاڑیاں رک گئی اور اس شدید گرمی میں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔اس احتجاجی دھرنے میں نصیرآباد کے سیاسی وسماجی اور قبائلی شخصیت سردار زادہ بابا غلام رسول خان عمرانی ، پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی صدر و صوبائی وزیر میر محمد صادق خان عمرانی ، پیپلز پارٹی نصیر آباد ڈویژن کے صدر میر بلال احمد عمرانی ، پاکستان پپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر بابو محمد امین خان عمرانی ، جاموٹ قومی مومنٹ کے جنرل سیکریٹری محمد وارث ابڑو ، پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما میر سبزل خان رند ، میر مقبول خان عمرانی ، نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر جاگن خان مغیری ، مسلم لیگ (ن) کے ضلعی صدر خان جان بنگلزئی۔
بی این پی ( مینگل ) نصیرآباد کے ضلعی صدر ڈاکٹر شہنواز مینگل ، بی این پی عوامی کے سید گل شاہ ودیگر سیاسی وسماجی شخصیت سمیت کئی ہزاروں کی تعداد میں زمینداروں اور کاشتکاروں نے شرکت کی ۔تین گھنٹے مسلسل احتجاج کے بعد ڈپٹی کمشنر نصیرآباد اظہر شہزاد ، ایس ایس پی نصیرآباد عبدالحی عامر بلوچ ، ایکسین ایریگیشن نصیرآباد نثار احمد مغیری ، اسسٹنٹ کمشنر چھتر خادم حسین کھوسہ، تحصیلدار ڈیرہ مرادجمالی کامران خان رئیسانی نے مظاہرین سے مذاکرات کیئے جس میں پٹ فیڈر کینال کے بیرون سائیڈ کے تمام غیر قانونی ٹیوب ویلز اور واٹر کورسز کو ختم کیا جائے گا۔
جبکہ مگسی شاخ سمیت دیگر تمام شاخوں سے غیر قانونی پائپ نکال کر بیدار سے وافر مقدار میں زرعی پانی دے کر تمام ذیلی شاخوں کو ابھی سے پانی فراہم کرکے ٹیل تک زرعی پانی کی فراہمی کیا جائے گا ۔ یقین دہانی پر مظاہرین نے قومی شاہراہ کو عام ٹریفک کیلیے کھول دیا گیا ۔ احتجاجی مظاہرے سے میر نظام الدین لہڑی،پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صوبائی وزیرِ بابو محمد امین عمرانی ، پاکستان پپلز پارٹی نصیرآباد ڈویژن کے صدر میر بلال احمد عمرانی ، جاگن خان مغیری، سید گل شاہ سمیت دیگر نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔
کہ محکمہ ایریگیشن کے بے حسی پر افسوس ہوتاہے جو کہ عدالتی احکامات جاری ہونے کے باوجود بھی تمام ذیلی شاخوں کو زرعی پانی کی فراہمی نہ ہوسکا ان کا کہنا ہے کہ نصیر آباد جعفرآباد کے زمینداروں نے زرعی پانی کی عدم فراہمی کے حوالے سے ایک ماہ میں کئی مرتبہ قومی شاہراہ کو بلاک کیا ہے ٹیل کے کسانوں زمینداروں کو نہ پانی دیا گیا ہے اور نہ ہی ایکسیئن ایس ای او ایریگیشن کے تبادلے کیئے گئے ہیں کروڑوں روپے کے چاول کے بیج خشک ہوچکے ہیں کسان زمینداروں کروڑوں مقروض بن چکے ہیں کوئی آواز سننے کسانوں زمینداروں کو حق دینے پانی چوروں کے خلاف کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہیں انہوں نے الزام عائد کیاکہ ایریگیشن کے آفیسران وزرا کے سامنے بے بس ہوچکے ہیں انتقامی کارروائی پر اتر آئے ہیں صرف مگسی شاخ سمیت و دیگرتمام شاخوں میں ہزاروں ایکڑ زمین بنجرز بن چکے ہیں مصنوعی قحط پیدا کردیا گیا ہے لوگ نقل مکانی اور فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں ۔