|

وقتِ اشاعت :   August 23 – 2021

سبی: ضلع کچھی کے تحصیل ڈھاڈر میںنو جوان کی قتل کا لرزہ خیز واردات ،نو اگست کو لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش چھ روز بعد سبی کوئٹہ شاہراہ پہ سڑک کنارے ملی ہے نوجوان کو قتل کرنے کے بعد نعش کے 20 ٹکڑے کردئیے گئے تھے اور جسم کے ٹکڑوں کو آگ لگا دی ہے اور نا معلوم قاتلوںنے آگ میں جھلسے ہوئے نعش کے ٹکڑوں کو گھٹری میں مقتول کے موٹر سائیکل پر باندھ کر روڈ کنارے پھینک کر فرار ہوگئے ، لواحقین کا احتجاجی مظاہرہ ،شفاف تفتیش اور انصاف کی اپیل محلہ غریب آباد ملوک بستی کے رہائشی علی شیر نے اپنے بیٹے محراب خان کے ہمراہ میڈیا اور احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے۔

کہا کہ نو اگست 2021کی صبح میرے بیٹے مہراں خان کو کوئی ٹیلی فون کال آیا اوروہ گھر سے صبح نو بجے موٹر سائیکل پر سوار ہو کر نکلے جو شام تک نہیں آیا تو پولیس تھانہ ڈھاڈر میںلاپتہ ہونے کی ابتدائی رپورٹ درج کرائی ہے لاپتہ ہونے والے نوجوان مہران خان کی نعش 13 اگست کی صبح سبی کوئٹہ روڈ کنارے ملی جس کی اطلاع ہمیں ڈھاڈر پولیس نے فون کرکے بتائی۔

انہوں نے کہاکہ میرے بیٹے کو قتل کرنے کے بعد 20 ٹکڑوں میں کاٹ کر نعش کو آگ لگا دی جھلسی ہوئی نعش کے ٹکڑے گھٹری میں مقتول کے موٹر سائیکل پر باندھ کر روڈ کنارے پھینک رکھ کر قاتل فرار ہوگئے تھے انہوں نے کہا کہ میں نے تین نامزد ملزمان اور تین نامعلوم ملزمان کے خلاف ڈھاڈر پولیس کو مقدمہ درج کرنے کے لئے درخواست دے دی ہے ڈھاڈر پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد کاروائی کرتے ہوئے تین نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈھاڈر پولیس باوجود اس کے ملزمان نامزد ہیں مقدمہ میں دلچسپی نہیں لے رہی ہے ملزمان سے درست تفتیش نہیں کررہی ہے انہوں نے کہا کہ ملزمان کو پولیس نے ہر قسم کی سہولتیں تھانہ میں مہیا کر رکھی ہیں اور انھیں پورا پرٹوکول دیا جارہا ہے اورڈھاڈر پولیس سے انصاف کی کوئی توقع نہیں اور نہ تفتیش سے مطمین نہیں ہیں مقتول کے والد کا کہنا ہے کہ ڈھاڈر پولیس میرے بے گناہ بیٹے کے قتل کو ضائع کر رہی ہے اور حقائق کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔

اور ملزمان کو تحفظ فراہم کررہی ہے انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف جسٹس ہائی کورٹ آف بلوچستان سے از خود نوٹس لیں اور اعلی حکام سے اپیل ہے کہ ڈھاڈر پولیس قتل کی لرزہ خیز واردات کی شفاف تفتیش کرکے بے گناہ نوجوان کے قتل میں ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچا کر انصاف کے تقاضے پورے کرے۔