کوہلو: ممتاز بلوچ قوم پرست رہنما وڈیرہ میر ہزار مری مختصراً علالت کے بعد 76 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، سیاسی و قبائلی رہنماؤں سول وعسکری حکام نے نماز جنازہ میں شرکت کی تدفین آبائی علاقے تھدڑی میں کی گئی 24 اگست 1945 کو سنگلاخ اور دشوار گزار پہاڑوں میں آنکھ کھولنے والے میر ہزار خان مری نے بلوچ قوم اور قبیلے کے حقوق کیلئے۔
طویل جدوجہد کی انہوں نے کچھ عرصہ کیلئے جلا وطنی بھی اختیار کی مگر حکومت بلوچستان سے کامیاب مذاکرات کے بعد جلا وطنی ترک کرکے تھدڑی کے سنگلاخ پہاڑوں پر رہ کر عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد شروع کردی اور ملکی سیاست میں خود کو منوایا میر ہزار مری عملی سیاست سے تو دور رہے مگر سیاست کے داؤ پیچ سے بخوبی واقف تھے انہیں سول و عسکری قیادت اور بلوچ قوم کی جانب سے قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔
انہوں نے علاقے میں امن کی بحالی میں کلیدی کردار ادا کیا وڈیرہ میر ہزار خان مری گزشتہ ایک ہفتے سے سانس کی تکلیف کے باعث انڈس ہسپتال ترکی مظفر گڑھ میں زیر علاج تھے آج علی الصبح خالق حقیقی سے جاملے۔
وڈیرہ میر ہزار خان بجارانی مری معروف بلوچ رہنما اور اوورسیز پاکستانی بلوچ اتحاد کے بانی ڈاکٹر جمعہ مری کے والد ہیں۔ مرحوم کی تدفین آبائی علاقے تھدڑی میں کی گئی جہاں سول و عسکری حکام نے بڑی تعداد میں شرکت کی دوسری جانب بلوچستان کے مختلف سیاسی ،مذہبی جماعتوں کی جانب سے وڈیرہ میر ہزار بجارانی مری کی انتقال پر افسوس اور دکھ کا اظہار کیا گیا۔