کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں محکمہ بلدیات میں اصلاحات لانے اور لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2010 میں مجوزہ ترامیم کے حوالے سے کابینہ کی سب کمیٹی کی سفارشات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کیے گئے۔
اجلاس میں صوبائی مشیر لوکل گورنمنٹ نوابزادہ گہرام خان بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ احمد رضا خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری زاہد سلیم، سیکرٹری اطلاعات سہیل الرحمان بلوچ اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن اسفندیار کاکڑ سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر اجلاس کو سیکرٹری بلدیات احمد رضا خان نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں مجوزہ ترامیم سے متعلق ایجنڈ آئٹمز، لوکل گورنمنٹ میں اصلاحات،بلوچستان لوکل گورنمنٹ بوڈر کی آپ گریڈیشن،لوکل کونسل بجٹ کی تیاری اور منظوری کے میکانزم،فنڈز کی آڈٹ، ڈویژنل کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس ،یونین کونسلوں میں اضافہ،نئی میونسپل کمیٹیوں اور کارپوریشنزکے قیام اورگرانٹس کی تقسیم کا طریقہ کار اور اختیارات کے استعمال سے متعلق بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈویژنل لوکل گورنمنٹ بوڈر کو آپ گریڈ کرکے ڈویژنل ڈائریکٹوریٹ بنایا جائے گا تاکہ ڈویژن میں لوکل کونسلوں کے کوارڈینیشن،مانیٹرنگ، انتظامی اور مالی امور کی نگرانی بہتر طور پر ہوسکے۔ اجلاس میں پنجاب اور کے پی کے کی طرز پر ترقیاتی فنڈز کا 15 فیصد حصہ لوکل کونسلز کیساتھ شیئر کرنے کے لیے قانون سازی کرنے کی مجوزہ تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو مالی اور دیگر متعلقہ اختیارات دیکر انہیں مستحکم کرنے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے گی تاکہ لوگوں کے بنیادی مسائل بروقت اور ان کی دہلیز پر حل ہوسکیں۔اور ترقی کے ثمرات سے نچلی سطح تک عوام مستفید ہوسکیں۔انہوں نے کہا کہ لوکل کونسلز کو مستحکم اور مضبوط کرکے بہتر سروس ڈیلیوری کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔