قلات: قلات میں بلوچستان کے سابق گورنر و سابق وزیر اعلی شہید نواب محمد اکبر خان بگٹی کی پندرہویں برسی کی مناسبت سے جمہوری وطن پارٹی قلات کے زیر اہتمام بی اینڈ آر ریسٹ ہاس میں ضلعی آرگنائزر جے ڈبلیو پی قلات ذوالقرنین نوشیروانی منعقد ہوا۔ مہمان خاص نیشنل پارٹی کے ضلعی ورکنگ کمیٹی کے ممبر کامریڈ ظہور بلوچ جبکہ اعزازی مہمان جمعیت علما اسلام نظریاتی کے رکن مرکزی شوری مفتی عبدالناصر مینگل تھے۔ ریفرنس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جسکی سعادت ٹکری عبدالرشید ساسولی نے حاصل کی جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جے ڈبلیو پی کے ڈپٹی ضلعی آرگنائزر میر نوراحمد مینگل نے سرانجام دیئے۔
تقریب میں شہید نواب اکبر خان بگٹی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور شہید کی یاد میں کھڑے ہوکر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کامریڈ ظہور بلوچ، ذوالقرنین نوشیروانی، میر نور احمد مینگل، بی ایس او پجار کے لیاقت بلوچ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید نواب اکبر خان بگٹی نے بلوچ وطن و ننگ ناموس کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ڈاکٹر شازیہ کے ساتھ ہونے والی ذیادتی کے خلاف آواز بلند کیا۔
جسکی پاداش میں انہیں شہید کیا گیا۔شہید نواب اکبر خان بگٹی نے جو بیشمار خدمات سرانجام دیئے وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انہوں نے کہا کہ وہ عظیم ہستی آج ہم میں نہیں مگر ان کی و فلسفہ آج بھی موجود ہے۔ جسکی مثال شہید کے پوتے قائد عوام و وزیراعظم کے معاون خصوصی نوابزادہ شازین بگٹی اور صوبائی وزیر نوابزادہ گہرام بگٹی انکے وژن کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ اس موقع پر ملِکی کے رہائشی غلام قادر سمالانی نے اپنے ساتھیوں سمیت ضلعی آرگنائزر ذوالقرنین کی قیادت میں جمہوری وطن پارٹی میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کردیا۔
آخر میں شہید نواب اکبر بگٹی و قلات کے شہید فٹبالرز اور سینئر صحافی و ادیب محمد انور نسیم مینگل مرحوم کے درجات و مغفرت کی اجتماعی دعا کی گئی۔ اور عظیم بلوچ قوم پرست رہنما و سابق وزیراعلی بلوچستان سردار عطا اللہ مینگل کی صحتیابی کیلئے بھی دعا کی گئی،علاوہ ازیں جمہوری وطن پارٹی کے بانی ،سابق گورنر ووزیراعلی بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی 15 ویں برسی آج عقیدت واحترام منائی گئی پارٹی سیکرٹریٹ پر جھنڈا سرنگوں رہا اور بلوچستان کے مختلف ضلعوں میں تعزیتی ریفرنس منعقدہ کئے گئے برسی کے موقع پر کوئٹہ سمیت صوبے بھر کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی سخت رکھی گئی تھی۔
تفصیلات کے مطابق جمہوری وطن پارٹی کے بانی ،سابق گورنر ووزیراعلی بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی 15 ویں برسی آج عقیدت واحترام منائی گئی پارٹی سیکرٹریٹ پر پارٹی جھنڈا سرنگوں رہا اور بلوچستان کے مختلف ضلعوں میں تعزیتی ریفرنس منعقدہ کئے گئے برسی کے موقع پر کوئٹہ سمیت صوبے بھر کے دیگر علاقوں میں سیکورٹی سخت رکھی گئی تھی اس موقع پر پارٹی سیکرٹریٹ میں پارٹی جھنڈا سرنگوںکرنے کے موقع پر میڈیا سے جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی نوابزادہ شاہ زین بگٹی نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے باہر بیٹھے بلوچوں سے مذاکرات کرنے کا مجھے ٹاسک دیا ہے ہم ماضی کے حکومتوں کی طرح ناکامی کا متحمل نہیں ہوسکتے ہیں ہم صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر رپورٹ بنارہے ہیں۔
میں اپر امید ہوں موسم سرما تک وزیراعظم عمران خان قوم کو مسنگ پرسن کی بازیابی باہر بیٹھے بلوچوں کے ساتھ مذاکرات اور بگٹی مہاجرین کی ڈیرہ بگٹی واپسی کے حوالے سے قوم کو خوشخبری دینگے اور وفاقی حکومت کی اولین ترجیحات میں یہ شامل ہے انہوں نے کہا کہ آج شہید اکبر خان بگٹی کی 15ویں برسی ہے اور ہم نے تمام کارکنوں کو ہدایت جاری کردیا ہے کہ پرامن رہے اور اشتعال انگیزی سے باز رہے انہوں نے کہاکہ ناراض بلوچوں سے مذاکرات سے پہلے ہم نے بلوچستان سمیت دیگر صوبوں میں پرامن ماحول بنائیں گے۔
دریں اثناء بلوچستان کے دیگر علاقوں کی حب میں بھی26 اگست یوم سیاہ شہید وطن نواب اکبر خان بگٹی کی 15ویں شہادت کی تقریب کا انعقاد کیا گیا تقریب سے خطاب کرتے جمہوری وطن پارٹی بلوچستان کے صوبائی ڈپٹی آرگنائز شاہ ولی خان خلجی،ضلعی ڈپٹی آرگنائزر عبدالولی خان خلجی،تحصیل حب کے آرگنائزر کامریڈ اکبر علی سیال جاموٹ،خلیفہ بگٹی، حاجی الہی بخش بگٹی و دیگر نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی کی چند باتیں آج بھی یاد ہے جو کہتا تھا کہ اس وطن پاکستان کو فوج کی ضرورت پڑی تو میں اپنے قافلے کے ساتھ آکر پاک فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا آخر میں کہا کہ15 سال قبل جب دشمنوں نے نواب اکبر خان بگٹی پر حملہ کیا تو اس دن سے ہم ایک عظیم قائد سے محروم ہوگئے۔
اس موقع پر ڈپٹی آرگنائزر گلزار احمد بگٹی، رحمت اللہ بگٹی،باچا خان خلجی، سردار ولی مسعود،عبداللہ مسعود، شوکت ترین،عبداللہ خان خلجی، قیام خان خلجی،سعید ولی خلجی، نصر اللہ بلوچ،لعل بخش بگٹی، ابوبکر بگٹی،جاوید صافی،شمس شینواری، مسعود خان شینواری،جہانگیر خان،سلیمان خیل،دریا خان،فتح خان سمیت و دیگر نے کثیر تعداد میں شرکت کی بعدازاں شہید نواب اکبڑ خان بگٹی کے ایصال ثواب کیلئے لنگر عام کا اہتمام کیا گیا اور دعا مغفرت کی گئی۔
ردیں اثناء نواب اکبر خان بگٹی بلوچستان کے عوام کے حقوق سے دستبردارنہیں ہوئے جس پر انہیں شہید کیا گیا، قوموں کے حقوق اور وفاقی جمہوری نظام سے انکار کیا جائے تو لوگ اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔نواب اکبر خان بگٹی نے کبھی اپنے نظریہ ،شناخت پر مصلحت اختیار نہیں کی نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قومی شناخت ساحل وسائل کا تحفظ کریں۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈپٹی آرگنائزر رشید کریم بلوچ ،قوم پرست رہنماو سابق سینیٹر آفرسیاب خان خٹک ،پروفیسر ڈاکٹر منظور بلوچ، ڈاکٹر دین محمد بزدار، بلوچ بار کونسل کے کامریڈ رسول بخش بلوچ نے نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں شہید نواب اکبر خان بگٹی کی پندرہویں برسی کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سابق سینیٹر افرسیاب خان خٹک نے ویڈیو لنک کے ذریعے تعزیتی ریفرنس سے خطاب میں شہید نواب اکبر خان بگٹی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی شہید کی شہادت کے دن کے موقع پر پشتون قوم سمیت امن و جمہوریت پر یقین رکھنے والے برابر کے شریک ہیں ، انہوں نے کہا کہ مجھے یہ شرف حاصل رہا کہ میں نے نیشنل عوامی پارٹی میں بلوچ قوم پرست ترقی پسند قیادت کیساتھ ملکر جدوجہد کی اور جیلوں میں بھی گئے،نواب اکبر خان بگٹی سے ملاقات کے موقع ان کی زندگی کے آخری دنوں میں ملا جبکہ اس سے پہلے نواب خیر بخش مری ، میر غوث بخش بزنجو اور سردارعطاء اللہ مینگل کو قریب سے جانتا تھا لیکن زندگی کے آخری دنوں میں عاصمہ جہانگیر کیساتھ انسانی حقوق کمیشن میں کام کرتے ہوئے مجھے نواب اکبر خان بگٹی سے بات کرنے کا موقع ملا خصوصا جب ہم کوئٹہ آتے تو ان سے ان کے گھر پر ملاقات ہوتی تھی ، ان کی شہادت سے چند دن پہلے ڈیرہ بگٹی گئے اور ان سے ملاقات کی انہوں نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی بلوچستان کے عوام کے حقوق سے دستبردارنہیں ہوئے جس پر انہیں شہید کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ نواب اکبر بگٹی کی شہادت کے دن سے بلوچستان میں اتنے عرصہ سے حالات خراب رہے لیکن آج تک مسئلہ کا سیاسی حل تلاش نہیں کیا گیا وہ لوگ جو کہتے ہیں کہ افغانستان میں طالبان سے بات چیت کرکے سیاسی حل تلاش کرنا چائیے وہ بلوچستان میں یہ عمل نہیں کررہے۔انہوں نے کہا کہ قوموں کے حقوق اور وفاقی جمہوری نظام سے انکار کیا جائے تو لوگ اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں انہوں نے جس طرح عوام کے حقوق کیلئے جدوجہد کی اور انصاف پر مبنی نظام قائم کرنے کیلئے اپنی زندگی قربان کی ہم بھی ان کے راستہ پر چلتے ہوئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔
بلوچ نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ڈپٹی آرگنائزر رشید کریم بلوچ نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی نے بلوچستان کے ساحل وسائل کے تحفظ کا نعرہ لگاتے ہوئے ایک سال تک کئی بار وفاقی حکومت کے نمائند?ں سے مذاکرات کئے جو ناکام ہوئے جس کے بعد انہوں نے مزاحمت کی راہ اختیار کرتے ہوئے پہاڑوں کا رخ کیا اور پھر کبھی نہیں لوٹے ، نواب اکبر خان بگٹی نے کہا تھاکہ اگر وہ ساحل وسائل حق حاکمیت کا مطالبہ چھوڑ دیں تو سب ٹھیک ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی نے مصلحت کا راستہ اختیار نہیں کیا نہ اپنے موقف سے پیچھے ہٹے تاریخ میں 80 سالہ کسی شخص نے مزاحمت نہیں کی ، انہوں نے کہا کہ نواب اکبر خان بگٹی نے کبھی اپنے نظریہ ،شناخت پر مصلحت اختیار نہیں کی نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قومی شناخت ساحل وسائل کا تحفظ کریں۔