|

وقتِ اشاعت :   August 29 – 2021

کوئٹہ: سینئر صحافی رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں بیالیس کے قریب صحافیوں کو گزشتہ دس سے بارہ سالوں میں شہید کیا گیا ہے، انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ہم انکے نظریے کو آگے لیکر چلیں۔ان خیالات کا اظہار پی ایف یو جے کے صدر شہزادہ ذوالفقار، بی یو جے کے صدر سلمان اشرف، وناشناس گروپ اف پبلشر کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر ناشناس لہڑی،کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند، کوئٹہ پریس کلب کے۔

سابق صدر رضا الرحمن پاکستان میڈیا کونسل کے صوبائی صدر غلام جیلانی شاد، غلام مرتضیٰ ترین ودیگر نے ناشناس گروپ اف پبلشرکی جانب سے یوم شہداء صحافت کے موقع پر منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے نائب صدر سلیم شائد، کوئٹہ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری بنارس خان، بی یو جے کے جنرل سیکرٹری فتح شاکر سمیت سینئر صحافی رہنماء موجود تھے۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر شہزادہ ذوالفقار نے شہداء صحافت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال 28اگست کو یوم شہدائے صحافت کے طور پر منا کر شہداء کو انکی خدمات پر خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے انہوں نے کہاکہ ان شہدائنے بلوچستان کے صحافیوں کے لئے اٹھنے والی ہر تحریک میں صف اول کا کردار ادا کیا جسمانی طور پر وہ ہم میں نہیں مگر آج بھی وہ ہمارے کاروان کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ صحافی ایک خاندان کے مانند ہیں جنہوں نے ہر کٹھن حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا انہوں نے کہاکہ ایک مرتبہ پھر صحافیوں کے حقوق اور آزادی صحافت کو سلب کیا جارہا ہے جس کے لئے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی بل لایا جارہا ہے جس کا چیئرمین بائیس گریڈ کا آفیسر اور باقی ممبران وزیر اعظم کی منظوری سے منتخب کئے جائیں جبکہ بیوروکریسی کے لوگوں کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ ی ایف یو جے نے بلوچستان سے پانچ اپریل کو لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا مگر کورونا کی وجہ سے یہ نہ ہوسکا آئندہ ماہ کی آخر میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائیگا انہوں نے کہاکہ صحافیوں کے حقوق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے ساتھی تحریک کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔

بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلمان اشرف نے کہاکہ صحافیوں کا معاشی قتل عام کیاجا رہا ہے آزادی صحافت کے راہ میں رکاوٹیں حائل کی جارہی ہیں جسے ناکام بنانے کیلئے ہمیں متحد ہونے کا مظاہرہ کرنا ہوگا انہوں نے کہاکہ پی ایف یو جے جو بھی لائحہ عمل طے کریگی ہم انکے شانہ بشانہ ہونگے کوئٹہ پریس کلب کے صدر عبدالخالق رند نے کہا کہ شہید صحافی اپنی زندگی میں ہمارا حصہ تھے اور بعد از مرگ بھی ہماری زندگیوں کا حصہ ہیں انہوں نے کہاکہ شہدائے صحافت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے حق اور سچ کی آواز بلند کرنے والوں کے کاروان میں شامل ہوئے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں بیالیس کے قریب صحافیوں کو گزشتہ دس سے بارہ سالوں میں شہید کیا گیا ہے انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ہم انکے نظریے کو آگے لیکر چلیں۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی ملک میں صحافت پر قدغن لگائی گئی بلوچستان کے صحافی اس سے متاثر ہوئے ہیں اور آج ایک مرتبہ پھر صحافیوں کے اوپر تلوار لٹک رہی ہے ہمیں حق اور سچ کی آواز کو آگے بڑھانے کے لئے ان سازشوں کا ملکر مقابلہ کرنا ہوگا کوئٹہ پریس کلب کے سابق صدر رضا الرحمن نے شہدائکو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہدائکی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہاکہ ایک مرتبہ پھر ملک میں صحافیوں کا معاشی قتل عام کیا جارہا آئندہ وقتوں میں صحافیوں کے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا جس کے لئے ہمیں بروقت منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے اور وقت کا تقاضہ ہے کہ ہم متحد ہوکر مشترکہ جدوجہد کی جانب بڑھیں۔

انہوں نے کہاکہ کوئٹہ پریس کلب نے استعدکار میں رہ کر صحافیوں کے فلاح و بہبود کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں۔ اپنے دستیاب وسائل میں رہ کر ہم نے شہدائکے خاندانوں کی ہر ممکن مدد کی ہے مگر میں سمجھتا ہوں کہ یہ کچھی بھی نہیں ہمیں اپنے شہید صحافیوں کے اہل خانہ کے لئے جتنا کریں وہ کم ہوگا۔

روزنامہ گروک بلوچستان وناشناس گروپ اف پبلشر کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر ناشناس لہڑی نے کہا کہ بلوچستان میں صحافیوں نے تمام مشکلات اور مسائل کا مقابلہ کرتے ہوئے ثابت قدم رہ کر اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے حق و سچ کے الم کو اٹھائے رکھا انہوں نے کہاکہ رائے حق میں جن دوستوں نے جام شہادت نوش کی ہے۔

ہم انہیں نہیں بھولے اپنے فرائض کی انجام دہی میں مارے جانے والے صحافی ہمارا فخر ہیں انہوں نے کہاکہ سانحہ آٹھ اگست میں شہید ہونے والے شہزاد یحییٰ سے قریبی تعلق رہا ان کا خلائپر نہیں ہوگا۔ تعزیتی ریفرنس سے پاکستان میڈیا کونسل کے صوبائی صدر غلام جیلانی شاد، غلام مرتضیٰ ترین ودیگر نے بھی خطاب کیا۔