تفتان: پاک ایران سرحدی شہر تفتان میں بارڈر پوائنٹس کی بندش کیخلاف مکمل شٹرڈاون ہڑتال کی گئی جس سے شہر کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند اور گلیاں سنسان ہوگئے۔ شٹرڈاون ہڑتال کی کال گزشتہ روز لیبر یونین تفتان کے صدر حاجی خدائے نظر محمد حسنی نے دیا تھا جبکہ آل پارٹیز تفتان نے ایک ہنگامی اجلاس کے بعد شٹر ڈاون ہڑتال حمایت کی تھی۔
اور شٹرڈاون ہڑتال میں بھرپور شرکت کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پاک ایران تفتان بارڈر پر چاروں کراسنگ اور تجارتی پوائنٹس بند ہیں جس سے لوگوں کو روزگار سمیت ایران آمد و رفت میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔ راہداری گیٹ گزشتہ سال فروری سے بند ہے زیروپوائنٹ کو گزشتہ 5 ماہ سے ایرانی حکام نے بند رکھا ہے زیرو پوائنٹ گیٹ میں دو ہزار کے قریب مزدور کام کرتے تھے جو اب بے روزگار ہوگئے اور نان شبینہ کے محتاج ہوچکے ہیں۔
امیگریشن گیٹ پر صرف ٹرانزٹ ٹریڈ جاری ہے جبکہ پاکستانی شہریوں کی ایران داخلے پر ایرانی حکام نے پابندی عائد کررکھی ہے بازارچہ کو پاکستان کسٹم نے گزشتہ ایک ماہ سے بند کیا ہے بازارچہ میں کام کرنے والے مزدور اور چھوٹے تاجر بھی بے روزگار چکے ہیں۔ بارڈر بند ہونے سے مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لیبر یونین اور آل پارٹیز نے دو ستمبر سے پہیہ جام ہڑتال اور آر سی ڈی شاہراہ کو بند کرنے کا اعلان کررکھا ہے۔