کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین ظریف رند نے رواں سال نومبر میں تنظیم کا بائیسواں قومی کونسل سیشن منعقد کرانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کونسل سیشن ایک ایسے وقت میں منعقد ہونے جارہا ہے جب طلبا ء طاقت منتشر ہے، کونسل سیشن کا مقصد طلباء قیادت تشکیل دیا ہے بی ایس او کے بائیسویں قومی کونسل سیشن میں کامیابی سے تشکیل پائے گئی۔
یہ بات انہوں نے منگل کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر دیگر عہدیدار بھی موجود تھے۔انہوںنے کہا کہ موجودہ دور میں دنیا شدید بحران کا شکار ہے ہر طرف عدم استحکام ، خلفشار اور خانہ جنگی کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے ، بین الاقوامی دنیا کے سرمایہ داری کا چیمپیئن امریکہ اپنے معاشی بحران اور داخلی تضادات کے سبب اب دنیا پر اجارہ داری برقرار رکھنے میں ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
جبکہ چین دوسری بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آئی ہے عالمی سطح پر طاقتوں کے توازن میں ایک بار پھر بڑی تبدیلی رونما ہوچکی ہے اور اس کے اثرات چھوٹے بڑے ممالک پر پڑ رہے ہیں۔ امریکہ کا افغانستان سے انخلاء اور طالبان کے کابل پر قبضہ نے خطے کی صورتحال کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے گزشتہ چار دہائیوں سے جنگ سے گزرنے والے افغان عوام ایک پرامن افغانستان کیلئے ترس رہے ہیں۔
مگر استعماری قوتوں کا جنگی اکھاڑہ بننے والا یہ ملک مسلسل جنگوں کی آماجگاہ بنا ہوا ہے جس سے پورا جنوبی ایشاء اور سنٹرل ایشیا عدم استحکام و خلفشار کی کیفیت سے دو چار ہے گزشتہ عرصے سے افغانستان پر سامراجی یلغار سے بلوچستان ڈیموگرافی تبدیلی کا شکار ہوا ور اب دوبارہ بڑے پیمانہ پر جنگ زدہ افغانستان سے لوگ بلوچستان کا رخ کررہے ہیں۔
جس سے پہلے سے تباہ حال بلوچستان مزید عدم توازن اور تباہی کی جانب گامزن ہوگا جبکہ بلوچستان میں پہلے ہی صحت ، تعلیم ، مواصلات و سمیت بنیادی انفراسٹرکچر تباہ حال ہے غربت ، بھوک افلاس اور بے روزگاری کے طوفان نے عوام کو ذہنی کوفت میں مبتلا کردیا ہے تعلیمی اداروں میں طلبا کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے ، یونین سازی پر پابندی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او بحیثیت طلباء تنظیم قوم کے نوجوانوں کے حقوق کے پاسبان کی علمبردار بھی ہے اور قومی و طبقاتی شعور و نظریاتی تربیت کرنے والی کیڈر ساز تنظیم بھی ہے جہاں سے باشعور و بے باک قیادت پیدا ہوتی آئی ہے تنظیم جبر واستحصال اور قومی محکومی کے خلاف سینہ سپر ہے گزشتہ نصف صدی میں تنظیم نے قابل فخر کارنامے انجام دیئے۔
اور ہر موڑ پر قوم کے حقوق کی پاسبانی کی اور یہی تسلسل پورے جوش وجذبے سے جاری ہے جبکہ موجودہ حالات میں بھی بی ایس او ایک واضح وجامع پروگرام کے تحت جدوجہد کے سفر کو آگے بڑھارہی ہے اور منزل مقصود کے حصول تک یہ کارواں جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بی ایس او کی موجودہ قیادت انتہائی سخت حالات کے باوجود تنظیم کو اس کے نظریاتی بنیادوں پر استوار کیے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ قومی کونسل سیشن میںمنتخب قیادت اپنی مدت پوری کرچکی ہے اس سلسلے میں گزشتہ روز کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رواں سال نومبرمیں بی ایس او کا بائیسواں قومی کونسل سیشن کا انعقاد کیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایس او کا بائیسواں قومی کونسل سیشن ایک ایسے وقت میں منعقد ہونے جارہا ہے جب طلبا طاقت منتشر ہے جبکہ قومی کونسل سیشن کے مقاصد یہ ہیں کہ طلباء قیادت تشکیل دی جائے جو یقینی طور پر بی ایس او کے بائیسویں قومی کونسل سیشن میں کامیابی سے تشکیل پائے گئی۔