خضدار: نیشنل پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بزرگ سیاست دان سردار عطاء اللہ مینگل کے انتقال سے قوم پرستانہ سیاست کو جو نقصان پہنچا ہے اس نقصان کا ازالہ ممکن نہیں وہ نہ صرف ایک معتبر سیاست دان تھے بلکہ قومی تحریک کے سرخیلوں میں سے تھے ان خیالات کا اظہار انہوں نے وڈھ میں سردار اختر جان مینگل سے تعزیت کے بعد مہمانوں کے کتاب میں اپنے تاثرات قلم بند کرتے ہوئے کیا ان کا کہنا تھا کہ نیشنل پارٹی سردار عطاء اللہ مینگل کی قربانیوں کی قدرکرتی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے انتقال سے بلوچ قومی تحریک میں ایک ایسی خلا پیدا ہو گئی ہے جسے پورا کرنا شاید ممکن نہں سردار مینگل نے اس قومی تحریک میں جوانسال بیٹے کی قربانی دی۔
جیل و زندانوں میں رہے،تکلیف اور پریشانی کا سامنامگر وہ آخری دم تک اپنے موقف پر ڈٹے رہے ہم اس غم دکھ اور تکلیف کے موقع پر غمزدہ خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق گورنر بلوچستان جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے اپنے تاثرات میں کہا ہے کہ سردار عطاء اللہ مینگل اصولوں کی سیاست کرتے تھے وہ اپنے قول اور فعل کے پکے انسان تھے انہوں نے اپنی پوری زندگی بلوچ قوم اور بلوچستان کے عوام کے لئے وقف کر رکھا تھا یقینا ان کے انتقال سے بلوچستان ایک اہم شخصیت کی قیادت سے محروم ہو گئی،پی ڈی ایم کے مرکزی ترجمان سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ نے اپنے تاثرات میں لکھا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ سردار عطاء اللہ مینگل مرحوم ایک سیاسی جمہوری سوچ کے مالک تھے ہمیشہ انہوں نے محکوم،مظلوم بالخصوص بلوچ قوم کی حق حاکمیت اور حقوق کی بات کرتے تھے ان کی زندگی جدو جہد سے بھری پڑی ہے پاکستان کے غیر سیاسی اشرافیہ،غیر جمہوری قوتوں آمریت برکے زیر عتاب رہے ۔
مگر اپنے آئینی اور جمہوری حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوئے تاریخی طور پر یہ حقیقت ہے کہ سردار عطاء اللہ مینگل اور ان کی پارٹی جمعیت علماء اسلام کے مختلف مراحل میں ایک دوسرے کے سیاسی جدو جہد میں آئین کی بالادستی اور جمہوریت کے لئے رفیق رہے ہیں آج بھی پی ڈی ایم میں سردار اختر جان مینگل اسی پلیٹ فارم سے جدو جہد میں مصروف عمل ہے جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے سردار عطاء اللہ مینگل کو ان کی خدمات پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سردار عطاء اللہ مینگل کی قربانیوں کی بدولت بلوچستان کو زبردست شناخت مل گئی وہ نہ صرف بلوچ بلکہ تمام مظلوم اقوام کی آواز تھے اور مظلوموں کی آواز نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر پہنچائی وہ ایک اصول پرست سیاست دان تھے انہوں نے ہمیشہ مراعات اور مفادات کی سیاست کو مسترد کر دیا اور ہمیں سیاسی اخلاقیات کے رہنماء اصول بتائے ان کے انتقال سے بلوچستان بلوچ قوم بلکہ مظلوم اقوام ایک عظیم رہنماء سے محروم ہو گئے جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی صدر و وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے بلوچستان نواب زادہ شازین بگٹی نے مہمانوں کے کتاب میں اپنے تاثرات لکھتے ہوئے کہا ہے کہ سردار عطاء اللہ مینگل ایک قومی رہنماء تھے انہوں نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی ان کی جدو جہد مظلوم اقوام اور بلوچ قوم کے حقوق کے لئے تھا۔
ان کے انتقال سے بلوچستان ایک اہم شخصیت کی قیادت سے محروم ہو گئے بزرگ بلوچ قوم پرست سیاستدان سردار عطاء اللہ خان مینگل کے دیرینہ رفیق اقلیتی برادری جھالاوان کے راہنما سیٹھ جانی رام کوٹ مینگل وڈھ میں تعزیت کے دوران اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ مینار بلوچ سردار عطاء اللہ خان مینگل کی انتقال کے بعد اس خطے کے محکوم و مظلوم قوموں کے حقوق کی آواز اٹھانے کی جو خلاء پید ہوئی ہیں شاید صدیوں تک یہ خلاء پر نہیں ہوسکے سردار مینگل نے اپنی پوری زندگی جیلوں تکلیفوں بلکہ اپنے فرزند اسد جان مینگل کی شہادت جس کی آج تک لاش بھی نہ مل سکی چائے حیدر آباد ٹربیونل کی تکالیف چائے اپنی جمہوری حکومت ختم ہونے کے باوجود کبھی بھی اپنی قوم پرست اصولوں کی سیاست سے دستبردار نہیں ہوا یہ بات کوئی ڈھکی چھپی نہیں رہی کہ 2011 ء میں ملک کے بہت بڑے عہدے کی بھی پیشکش ہوئی مگر ان کی سوچ عہدوں کا حصول نہیں تھا محکوم قوموں کے حقوق کا حصول ہی تھا