|

وقتِ اشاعت :   September 5 – 2021

خضدار:  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ممبر بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام کے اپنے رہنماکے حوالے سے محبت و عقیدت کا جو اظہار کیا ہے وہ تاریخ میں ہمیشہ رقم رہے گا تاہم ان کو خراج عقیدت کا سب سے بہتر طریقہ یہ ہے عوام ان کے فکر و فلسفے سے اپنے آپ کو منسلک رکھیں بلوچستان اس وقت انتہائی مشکل حالات سے گزر رہا ہے اور اردگرد بڑی تیزی سے سیاسی جغرافیائی تبدیلیاں ہوں ہم سب من حیث القوم ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لئے اتحاد و اتفاق کے ساتھ ساتھ قربانی کا بھی وہ جزبہ پیدا کرنا ہوگا۔

جو مرحوم قائد بلوچ سردار عطاء اللہ مینگل کی قربانی جزبہ جو جیل و جلاوطنی اور بیٹے کی جدائی کا صدمہ مال وجان تک کی پرواہ کیئے بغیر اپنی قوم کی عزت و آبرو کو جس طرح مرتے دم تک محفوظ بنانے میں کردار ادا کیا اب یہ تمام تر ذمہ داریاں ہم تک منتقل ہوچکی ہیں بلوچستان کے تمام سفید ریش بزنجو مری بگٹی مینگل اب جو سردار عطاء اللہ مینگل کی صورت میں سیاسی و قومی ستون تھے وہ اب ہم میں نہیں رہے لیکن ان کی قربانیاں جدوجہد ہمیں رہنمائی فراہم کرتے رہیں گے بالخصوص بلوچستان کے دانشور قلم کار صحافیوں اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی کارکنوں کو مل بیٹھ کر مکالمہ کرنا ہوگا کہ اس قوم کو بدحالی و پسماندگی محکومیت سے نکالنے کے لئے ہم سب کیا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

سردار عطاء اللہ خان مینگل صرف بی این پی کے سربراہ نہیں تھے بلکہ سردار عطاء اللہ مینگل ودیگر بزرگوں کی قربانیوں سے بلوچستان کو تاریخی شناخت ملی بلوچ قوم کویہاں کی مظلوم محکوم کی آواز دنیا کی سطح پر پہنچائی مراعات ومفادات کی سیاست کو مسترد کرکے انہوں نے ہمیں سیاسی اخلاقیات کے راہنمااصول بتائے لہذاانکی جدوجہد و فکر کو زندہ رکھنے کا عملی ثبوت دیتے ہوئے ہمیں بھی وقتی مراعات و مفادات کی سیاست کو مسترد کرکے سیاسی جدوجہدکے تمام زرائع کو استعمال کرتے ہوئے قومی تشخص و بقاء کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچاناہے۔