|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2021

ڈیرہ اللہ یار: ڈیرہ اللہ یار میں آبنوشی اور نہری پانی کی عدم فراہمی کیخلاف ٹیمپل اور جھڈیر شاخ کے کاشتکاروں نے احتجاج کرتے ہوئے قومی شاہراہ پر ٹائر نذر آتش کرکے سندھ بلوچستان کو عام ٹریفک کی روانی بند کردی سینکڑوں کاشتکاروں نے محمد عامر کھوسہ، میر غلام رسول لہڑی اور کامریڈ محمد نواز کھوسہ کی قیادت میں صبح سویر شاہی چوکی کے۔

مقام پر پہنچ کر سندھ بلوچستان کو ملانے والی قومی شاہراہ پر دھرنا دیا اور ٹائر جلائے جسکے باعث دونوں اطراف سے ٹریفک بند ہوگئی اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں احتجاجی دھرنے سے کاشتکار رہنماء محمد عامر کھوسہ، جمعیت علماء اسلام کے صوبائی کونسل کے رکن میر غلام رسول لہڑی، کامریڈ محمد نواز کھوسہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹیمپل اور جھڈیر شاخوں میں گزشتہ چار ماہ سے پانی نہیں نہریں۔

اور تالاب خشک ہوچکے ہیں کاشتکاری تو درکنار لوگوں کو پینے کے لیے پانی کی ایک بوند بھی میسر نہیں انسان اور جانور پیاس سے نڈھال ہو کر مرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں آبپاشی حکام بااثر اراکین اسمبلی اور زمینداروں کو بھاری رشوت اور سیاسی بنیادوں پر پانی فراہم کرکے ہیں غریب اور بے بس کاشتکار بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔

ہمارے علاقوں میں قحط سالی کی صورتحال ہے ہمارے غریب دیہاتی پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے اپنے آبائی علاقوں سے نقل مکانی کرنے لگے ہیں چراہگاہیں ختم ہوچکیں ہمیں جان بوجھ کر پیاسا مارا جارہا ہے انکا مزید کہنا تھا کہ ہر سال ٹیمپل اور جھڈیر شاخوں کے کاشتکاروں کے ساتھ ایسے ظلم کیا جاتا ہے۔

اب کی بار پانی کی بندش میں مزید اضافہ کردیا گیا بااثر اراکین اسمبلی اور زمیندار آبپاشی حکام کی ملی بھگت سے ہمارے حصے کا پانی بند کرکے ہماری زرعی زمینیں بنجر بنا کر ہم سے معمولی رقم کے عوض خریدنے کی سازش کر رہے ہیں انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ٹیمپل اور جھڈیر شاخوں کو پانی فراہم کیا جائے۔