|

وقتِ اشاعت :   September 16 – 2021

کوئٹہ: بی ایم سی انٹری ٹیسٹ میں بے ضابطگیوں کیخلاف طلباء کا ریڈ زون کے باہر عبدالستار ایدھی چوک پر دھرنا دیا ،دھرنے میں طلباء وطالبات کی بڑی تعداد شریک تھی ،دھرنے کے شرکاء سے اپوزیشن ارکان سکندر ایڈووکیٹ ، ملک نصیر احمد شاہوانی ، ارکان اسمبلی ثناء بلوچ ، احمد نواز بلوچ ، مکھی شام لعل لاسی اور حاجی زابد علی ریکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایم سی آمرانہ ادارہ بن گیا ہے ، اپنی مرضی سے ٹیسٹ کا انعقاد کرتا ہے ،پی ایم سی کے چیئرمین سے رابطہ کیا جائیگا اگر پی ایم سی اپنی روش سے باز نہیں آتا تو اہم اپنی بلوچستان میڈیکل کونسل بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ طلبا کی فیسوں کا مسئلہ ہو یا تعلیمی اداروں کے مسائل ہوں ان کا ادراک ہے، اپوزیشن ارکان طلباء کی کمیٹی کے ممبران کیساتھ چیف سیکرٹری سے ملاقات کرنے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ طلباء پر تشدد کیا گیا یہ طلباء لاوارث نہیںحکومت وقت ہوش کے ناخن لے طلباء پر لاٹھی چارج ظلم ہے لاٹھی چارج کرنا جمہوریت نہیں بلکہ یہ آمریت کے دور میں ہوتا ہے اس پر نہ صرف اجلاس میں بات کریں گے بلکہ ہر موڑ پر طلبا کا ساتھ دیں گے سڑکوں پر بھی طلباء کیساتھ ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے تو ارکان اسمبلی کو بھی نہیں بخشا ان پر بکتر بند گاڑیاں چڑھائی گئیں کسی کو یہ اجازت نہیں دیں گے کہ وہ طلباء پر تشدد کرے، طلباء کی جدوجہد اور ہمت سے ان کا مسئلہ حل ہوجائیگا،طلبا اپنا پرامن احتجاج جاری رکھیں فتح ان کی ہوگی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ طلبا پر لاٹھی چارج کرنے والے اہلکاروں کو معطل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے جان چھٹنے والی ہے دو چار دن ہیں وزیراعلیٰ نہیں رہیں گے۔ تین سال سے عوام تکالیف میں مبتلا ہیں جس کا ہمیں پوری طرح احساس ہے جس پر ہمیشہ آواز بلند کی ہے۔اپوزیشن کی عدم اعتماد کی تحریک کا بنیادی نقطہ بھی یہی ہے کہ بلوچستان حکومت وفاق سے بلوچستان کے معاملات اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔