|

وقتِ اشاعت :   September 17 – 2021

کوئٹہ: ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوآرڈنیٹر حمید اللہ ناصر نے کہا ہے کہ بلوچستان کے 34اضلا ع میں 20ستمبر سے شروع ہونے والے انسداد پولیو مہم کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں ، مہم کے دوران 25لاکھ کے قریب پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ، مہم میں 11ہزار 3سو 83ٹیمیں حصہ لیں گی۔

جبکہ لیویز ، پولیس ، بلوچستان کانسٹیبلری سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 19ہزار 2سو اہلکار ٹیموں کی سیکورٹی پر مامور ہوں گے ، پاک افغان اور پاک ایران دونوں سرحدوں پر فکسڈ ٹرانزٹ پوائنٹس قائم ہیں جہاں پر آنے والے تمام عمر کے افراد کو پولیو ویکسین پلائے جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ میں ڈاکٹر آفتاب ، ڈاکٹر ذوالفقار ، ڈاکٹر موسیٰ ، ڈاکٹر انور بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مفتی قاضی یحییٰ ، مولانا عبدالباقی توحیدی ، مفتی عطاء الرحمن ، مولانا حبیب اللہ ، مولوی عبداللہ خان ، مفتی احسان اللہ و دیگر بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے34اضلاع میں پانچ روزہ انسداد پولیو مہم 20 ستمبر بروز پیر سے شروع ہورہی ہے۔ اس پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 25 لاکھ سے قریب بچوں کو پولیو سے بچاکے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہم کے دوران11 ہزار383کے قریب ٹیمیں حصہ لینگی۔جن میں 9ہزار470موبائل ٹیمیں 949فکسڈسائٹس اور592ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔ انسداد پولیو مہم کے دوران بچوں کو وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں پاکستان اور افغانستان دو ایسے ممالک ہیں جہاں پر پولیو وائرس موجود ہے۔ اس سال بلوچستان سے پولیو کا ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔ کوئٹہ، پشین اور بالخصوص ضلع قلعہ عبداللہ میں بچوں کے لیے پولیو وائرس سے متاثر ہونے کا خدشہ اب بھی موجود ہے۔ پولیو مہم کی کامیابی کے حوالے سے علمائے کرام کا اہم کردارہے جو مہم کے دوران شعور و آگاہی کے لئے خدمات سرانجام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علما ئے کرام اور میڈیا پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا تدارک کریں ، علما کرام نماز جمعہ کے اجتماعات میں قومی کاز کا شعود اجاگر کریں۔