نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کی بناء پرکرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان ختم کردیا، پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین کرکٹ سیریز ملتوی ہو گئی۔تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل یہ دورہ جمعہ 17ستمبر 2021سے شروع ہوناتھا جس کا پہلا ون ڈے میچ راولپنڈی میں ہونے جا رہا تھا، تاہم کھیل کی صبح نہ تو کوئی ٹیم اپنے ہوٹل سے باہر نکلی اور نہ ہی تماشائیوں کو اسٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔غیر یقینی صورتحال کے بعد جب تاخیر کی وجوہات سے متعلق تفصیلات کا انتظار کیا جا رہا تھا تو نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈکی طرف سے بیان جاری کیا گیا۔
جس میں بتایاگیاکہ سیکیورٹی خدشات کے باعث فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیوزی لینڈ اپنا دورہ جاری نہیں رکھے گا۔ نیوزی لینڈ کرکٹ حکام کا کہنا ہے کہ وہ سیکیورٹی خطرے کی تفصیلات اور نہ ہی رخصت ہونے والے اسکواڈ کی تازہ ترین انتظامات پر کوئی تبصرہ کریں گے۔نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے بیان میں کہا ہے یہ پی سی بی کے لئے دھچکا ہوگا جو شاندار میزبان رہاہے لیکن کھلاڑیوں کی حفاظت سب سے اہم ہے اور ہمیں یقین ہے کہ یہ واحد ذمہ دارانہ آپشن ہے۔دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ انہوں نے اور حکومت پاکستان نے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے ہیں۔ نیوزی لینڈ ٹیم کے ساتھ سیکیورٹی حکام حکومت پاکستان کی جانب سے کیے گئے انتظامات سے مطمئن تھے۔وزیراعظم عمران خان نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈکی وزیراعظم سے بات بھی کی انہیں بتایا کہ ہمارے پاس دنیا کا بہترین انٹیلی جنس نظام ہے اور دورے پر آنے والی ٹیم کے لئے کسی بھی قسم کا کوئی سیکیورٹی خطرہ موجود نہیں ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ شیڈول میچوں کو جاری رکھنا چاہتا ہے، آخری لمحات میں دورہ منسوخ کرنے سے پاکستان اور دنیا بھر میں کرکٹ سے محبت کرنے والے مایوس ہوں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے یکطرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ نیوزی لینڈکرکٹ بورڈ کو سیکیورٹی انتظامات کی یقین دہانی کرائی تھی۔واضح رہے کہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں 18 سال بعد پاکستان کے میدان میں آمنے سامنے آ رہی تھیں۔ بہرحال اس سیریز کے منسوخ ہونے کی وجہ سے پاکستان میں انٹرنیشنل میچزکو بہت بڑا دھچکا لگنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے اور اس پر ملک کے تمام انٹرنیشنل کھلاڑی شدید غم وغصے کا اظہار بھی کررہے ہیں کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے سیریز کو منسوخ کرنا کرکٹ کو قتل کرنے کے مترادف ہے۔ تعجب کی بات ہے کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم پاکستان آئی اور تمام تر انتظامات جو کئے گئے تھے۔
ان کی سیکیورٹی کا جائزہ بھی نیوزی لینڈکی سیکیورٹی نے لیا اور اس پر اطمینان کا اظہار کیا تھا،اچانک دورہ کو سیکیورٹی وجوہات پر منسوخ کیا گیا ،گوکہ کھلاڑیوں کی حفاظت اور شرپسندی کے خاتمے کیلئے سمجھداری سے اقدامات اٹھانا اچھی بات ہے مگر دہشت گردی کے خطرے سے کیا تمام تر معمولات بند کئے جاسکتے ہیں، قطعاََ نہیں بلکہ امن دشمنوں کے ساتھ لڑنے کیلئے مشترکہ کوششوں اور جدوجہد کی ضرورت ہے اور یہ ایک اہم وقت تھا کہ دہشت گردوں کو واضح پیغام دیتے ہوئے نیوزی لینڈ کے حکام سیریز کو منسوخ نہ کرتے اوراسے جاری رکھتے ہوئے یہ پیغام دیتے کہ دہشت گردوں کی دھمکیوں سے مثبت سرگرمیوں کو منسوخ نہیں کیاجاسکتا بلکہ کھیل کے فروغ جو سفارت کاری کا دوسرا ذریعہ ہے، ممالک کو ایک دوسرے سے جوڑتا ہے اسے جاری رکھا جائے گا مگر افسوس کہ بڑے اور اہم فیصلے جو دنیا کے امن کیلئے ضروری ہوتے ہیں یہاں نیوزی لینڈ نے انتہائی مایوس کن کردار ادا کیا جس سے امن پسند اور مثبت تبدیلیوں کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو مایوسی ہوئی ہے۔