|

وقتِ اشاعت :   September 21 – 2021

گوادر: اپنی عزت ہر چیز سے مقدم ہے،اپنے وسائل کی لوٹ کھسوٹ پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے، سیکورٹی اداروں سے نفرت نہیں لیکن اپنی ماں بہنوں کی تذلیل برداشت نہیں کریں گے۔ 30 ستمبر کے جلسے میں عوامی سیلاب امڈ آئے گا۔عوام بھرپور شرکت کریں۔

گوادر سے لاپتہ کئے گئے 4 معصوم نوجوانوں کو بازیاب کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کے زیر اہتمام گوادر پریس کلب کے سامنے منعقدہ کارنر جلسے سے مقررین نیخطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہا کہ 70 سالوں سے ہمارے وسائل لوٹے جارہے ہیں۔ہماری زرخیز سمندر کو ٹرالرز مافیا نے غیر قانونی ٹرالنگ سے بانجھ بنا دیا جس کی وجہ سے ماہی گیر نان شبینہ کا محتاج بن گئے۔ ہمارے نوجوانوں کے روزگار پر قدغن ڈالا گیا۔ہمارے لوگ آج بھی پانی،بجلی،علاج و معالجہ، اچھی تعلیم سے محروم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری تحریک عوام کے بنیادی حقوق کے لیے ہے۔

ہم اپنے بنیادی انسانی حقوق کی خاطر ہرقسم کی جدوجہد سے نہیں گھبرائیں گے۔انھوں نے کہا کہ حکمران گوادد کی ترقی کے گن گاتے ہوئے نہیں تھکتی لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔سی پیک کے حامل شہر کے باسی زندگی کی تمام تر بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ تو دوسری طرف انھیں اپنے ہی شہر میں باربار شناخت کے سخت ترین مراحل سے گزر نا پڑتا ہے۔اس کی عزت نفس مجروح کی جاتی ہے۔انھوں نے کہا کہ سیکورٹی ادارے ہمارے جان و مال کے محافظ ہوتے ہیں۔ہم کسی کے غلام نہیں ہمیں اپنی ماں بہنوں کی عزت سب سے زیادہ مقدم ہے۔ انھوں نے کہا کہ عزت کرو گے تو عزت لوگے۔ انھوں نے سیکورٹی اداروں کی طرف سے گوادر کے ماہی گیروں کی تذلیل ہر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ سمندر ماہیگیروں کی ہے وہی اس کے والی وارث ہیں۔انھوں نے کہا کہ یہ وسیع سمندر اللہ نے یہاں کے ماہی گیروں کو دی ہے اگر کسی کا بس چلتا تو یہ سمندر بھی چھین لیتے۔

لیکن گوادر کے غیور ماہیگیر اپنی زرخیز کھیتی کو چھیننے نہیں دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں اپنے بنیادی انسانی حق کے لیے تحریک چلا رہے ہیں جو ہمارا قانونی حق ہے۔انھوں نے گوادر سے لاپتہ کئے گئے 4 معصوم نوجوانوں کی عدم بازیابی پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے انھوں نے کہا کہ یہ عمل ماورائے آئین و قانون ہے۔انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے 3 روز تک پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ لگایا۔لیکن بچے ابھی تک بازیاب نہیں کرائے گئے۔

انھوں نے کہا کہ اگر معصوم بچوں کو بازیاب نہیں کرایا گیا تو آل پارٹیز کے ساتھ مل کر ملا موسیٰ موڈ کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ 30 ستمبر کے جلسے میں عوامی سیلاب امڈ آئے گا۔اس موقع پر جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان، شکیل کے ڈی، محمد شریف میاں، ماجد سہرابی، اور ماجد جوہر نے بھی خطاب کیا۔