کوئٹہ: وزیراعظم پاکستان عمران خان سے جمعہ کو وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں وزیراعظم پاکستان نے ان کو بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اوربلوچستان عوامی پارٹی وفاق اور صوبے میں اتحادی ہیں اور یہ اتحاد برقرار رہے گاباخبر ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کہاکہ پی ٹی آئی کے تمام آرکان کو مکمل طور پر وزیراعلیٰ جام کمال خان کا ساتھ دیں گے اور ہم ان کی حکومت کسی صورت میں گرنے نہیں دینگے۔
انہوں نے کہا کہ بلو چستان عوامی پارٹی میں چھوٹے موٹے اختلافات ہیں امید ہے کہ صوبے کی ترقی کے پیش نظریہ اختلافات ختم کر لیں گے وزیراعظم نے جام کمال حکومت کی تین سالہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نہ صرف یہاں ان کی کارکردگی کو سراہتے ہیں بلکہ گوادر کے دورے کے دوران اپنے خطاب میں ان کی کارکردگی کو سرا ہاوزیر اعظم نے کہاکہ پہلی مرتبہ بلوچستان کی ترقی کیلئے لیے ریکارڈ فنڈزدئیے گئے امید ہے کہ گزشتہ تین سالوں کی طرح یہ فنڈز بھی صوبے کی ترقی کیلئے خرچ ہوں گے جس سے لوگوں کو فائدہ ہوگا انہوں نے کہاکہ پائیدارترقی کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے وزیر اعظم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے چندآرکان پی ڈی ایم کے ساتھ کس طرح رابطہ کر کے اپنی ہی حکومت کے خلاف مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان روز اول سے جمہوریت کو ڈی ریل کرنے اور حکومت کی ترقی کے منصوبوں کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں مگر حکومت پی ڈی ایم کے ان پروپیگنڈے کی پرواہ کیے بغیر پاکستان سے کرپشن ختم کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرتے رہیں گے انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ہدایت کی کہ سی پیک منصوبے کی کامیابی سے خطے میں انقلاب آ جائے گا جس کے ثمرات سے سب بہرہ مند ہوں گے خصوصاًاس منصوبے کی تکمیل سے بلو چستان کی پسماندگی دور ہوگی اور لاکھوں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے وزیراعظم نے جام کمال خان کو دوٹوک الفاظ میں یقین دلایا کہ پی ٹی آئی کی حکومت مکمل طور پر وزیر اعلیٰ جام کمال خان کے ساتھ کھڑی ہے اور امید ہے کہ ان کی اپنی جماعت کے لوگ بھی پی ڈی ایم جماعتوں کے ساتھ مل کر ترقی میں رخنہ نہ ڈالیں۔