بلوچ اسٹوڈنٹس کونسلز کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری کالجز ہائیر ایجوکیشن بلوچستان عملاً خود بھی متنازعہ ہوچکے ہیں اور اسکالرشپس آفیسر جیسے متنازعہ لوگوں کو سپورٹ فراہم کر کے معتصبانہ فضا پیدا کررہے ہیں
بلوچ اسٹوڈنٹس کونسلز کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ سیکرٹری کالجز ہائیر ایجوکیشن بلوچستان تعصب فروغ دینے,کسی خاص طبقے کو نوازنے, نااہل بدگمان اور جانبدار آفیسز کو طاقت فراہم کرنے کی بجائے طلباء کے حل طلب مسائل پر توجہ دیں
کونسلز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیکرٹری صاحب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور اور جی سی یونیورسٹی لاہور میں یونیورسٹییز کی طرف سے دیا گیا ڈویژن کوٹہ میرٹ ریکوسٹ پر فوراً عمل کرے
مزید یہ کہ ہر سال یونیورسٹیاں واجبات میں اضافہ کرتی ہیں اس سال دوران کورونا یونیورسٹیوں نے واجبات میں مزید اضافہ کیا ہے مگر طلباء کے بار بار اصرار کے باوجود ڈائریکٹریٹ کی جانب سے اسکالرشپس کی پالیسی کئی سالوں سے ہنوز برقرار ہے لہذا بلوچ طلباء کونسلیں مشترکہ طور پر یہ مطالبہ کرتی ہیں کہ
ڈسٹرکٹ وائز میرٹ سسٹم یقینی بنایا جائے
آن لائن ایپلیکیشن سسٹم پر عمل درآمد ہو
اسکالرشپس میں اضافہ کیا جائے
نااہل سیکرٹری کالجز کو برطرف کیا جائے
اگر یہ مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو بلوچ طلباء کونسلیں بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائیں گی
سیکرٹری کالجز ہائیر ایجوکیشن بلوچستان متعصبانہ اقدامات کے بجائے طلباء کے حل طلب مسائل کی طرف توجہ دیں
وقتِ اشاعت : September 30 – 2021